شادی شدہ زندگی خوشگوار کیسے گزرے؟!از قلم:مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی صاحب

   

شادی شدہ زندگی خوشگوار کیسے گزرے؟ اس علم کے سیکھنے کی یہ اہمیت ہے کہ قرآن مجید میں بے شمار آیات صرف یہ علم اور سلیقہ سکھانے کے لئے اللہ تعالیٰ نے اتاریں اور رسول اکرمﷺ نے بھی بہت تفصیل سے ایک خوشگوار گھریلو زندگی گذارنے کے اصول سکھانے کا اہتمام کیا۔ بہ بہت افسوس کی بات ہے اور بہت توجہ طلب اور قابل اصلاح ہے کہ نئی شادی کرنے والے ایک لاکھ جوڑوں میں شاید پانچ بھی ایسے نہیں ملیں گے، جنہوں نے واقعی یہ علم سیکھا ہو، جنہوں نے خوشگوار گھریلو زندگی گزارنے کا سلیقہ سیکھا ہو، نہ لڑکوں کو اس بات کی اہمیت کا احساس ہوتا ہے کہ مجھے ایک اچھا شوہر بننے کے لئے بہت کچھ سیکھنا پڑے گا اور نہ لڑکی کو اس ضرورت کا احساس ہوتا ہے کہ مجھے ایک اچھی بیوی بننے، اچھی بہو اور اچھی بھاوج بننے کے لئے اور ایک نئے ماحول اور نئے گھر میں سکون کے ساتھ جینے اور نئے رشتے داروں کی محبت حاصل کرنے کے لئے بہت کچھ سیکھنا پڑے گا۔ *یہ زمانہ زیادہ تر ان چیزوں کے سیکھنے اور پڑھنے پڑھانے کا ہے جن کا عملی زندگی میں کوئی خاص فائدہ نہیں، اور ان چیزوں کے نہ سیکھنے اور سکھانے کا ہے جن کی سب سے زیادہ ضرورت عملی زندگی میں پڑتی ہے، اور ان ہی علوم میں سے ایک اہم ترین علم ہے، ”گھر کے ماحول کو خوشیوں کا گہوارا بنانے کا علم“۔* حال ہی میں کچھ ایسے افسوس ناک واقعات پیش آئے ہیں جس نے اس احساس کو مزید تازہ کر دیا کہ مسلمانوں کو بار بار یہ یاد دلایا جائے کہ گھریلو زندگی کو خوشگوار کیسے بنایا جائے؟ سچی بات یہ ہے کہ مستقل طور پر اس موضوع پر یاد دہانی کراتے رہنے کی سخت ضرورت ہے، اللہ تعالیٰ ہم سب کو بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور مسلمانوں کو سنجیدگی سے سننے اور اپنے طرز عمل کو صحیح کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔

✍🏼 حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی صاحب دامت برکاتہم (رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ)

پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ