ریاض ۔ سعودی عرب کے شہر جدہ میں شادی کی پہلی رات دلہن کو گولی مارکر زخمی کرنے والے شوہرکو چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق مقامی شہری نے اپنی دلہن سے کہا کہ وہ اسے سرپرائز دینا چاہتا ہے لہذا اپنی آنکھیں بند کرلے۔ دلہن نے آنکھیں بندکیں تو اچانک اس کی گردن پر گولی ماردی جوگردن کے آر پار ہوگئی۔ کافی دیر تک زخم سے خون بہتا رہا۔دلہن نے کہا کہ مجھے اپنے شوہر کی نیت پر ذرہ برابر شک نہیں ہوا کیونکہ اس نے بیڈ روم کو شمعوں سے روشن کر رکھا تھا۔گولی مارنے کے بعد شوہر مجھے دواخانہ لے گیا اس دوران اس نے دھمکی دی کہ یہ بیان دوں کہ گولی غلطی سے چل گئی تھی اور اگر حقیقت بیان کی تو تیزاب ڈال کر جلا دوں گا۔تاہم دواخانہ کے انتظامیہ نے واقعہ کی اطلاع پولیس کو کردی۔ فوجداری تحقیقات سے ثابت ہو گیا کہ گولی قریب سے چلائی گئی تھی اور اتفاقیہ یہ واقعہ پیش نہں آیا۔پولیس نے فائرنگ کے الزام میں شوہر کو گرفتار کرلیا۔ الزام ثابت ہونے پر عدالت نے سلطان حق کے تحت اسے 6 ماہ کی سزا سنائی ہے۔اخبار کے مطابق عائلی امور کی عدالت نے نکاح فسخ کردیا۔ اگرآئندہ یہ خاتون اپنے سابق شوہر سے شادی کرنا چاہے گی تو نیا نکاح ہوگا۔ دریں اثنا انسانی حقوق کی تنظیموں اورسماجی حقوق کے اداروں نے واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔قانونی مشیر منال الحارثی نے کہا کہ متاثرہ خاتون کو عدالت سے رجوع کرکے خود کو پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ طلب کرنا چاہئے۔ منال الحارثی نے کہا ہے کہ عدالت نے چھ ماہ قید کا جو فیصلہ کیا ہے اس کا تعلق سلطانی حق (سرکاری نظام) کی خلاف ورزی پرسرکاری ایکشن سے ہے جہاں تک نجی حق کا تعلق ہے تو اس حوالے سے عدالت سے رجوع کیا گیا اور نہ ہی عدالت نے اپنے طور پر اس کا کوئی نوٹس لیا ہے۔ متاثرہ خاتون کی میڈیکل رپورٹس اسے نجی حق دلانے کے لئے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔