شادی کے رشتوں میں بڑھتے ہوئے جہیز پر اظہار تشویش

,

   

ملک بھر میں تحریک چلانے کا عزم، سیاست کا دو بہ دو پروگرام، والدین و سرپرستوں کیلئے نعمت: پروفیسر تشکیل اے صمدانی

حیدرآباد 3 فروری (سیاست نیوز) ڈاکٹر شکیل اے صمدانی پروفیسر علیگڑھ یونیورسٹی شعبہ قانون و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہاکہ ہم نے اب تک یہ سمجھا کہ روزنامہ سیاست صرف ایک اخبار ہے مگر وہ ملت اسلامیہ کی تعلیمی، سماجی اور فلاحی سرگرمیوں کو بڑے حسن و خوبی کے ساتھ انجام دے رہا ہے۔ اس بات کا علم نہیں تھا۔ دو بہ دو ملاقات پروگرام میں میری شرکت میرے لئے خود بڑا اعزاز ہے اور اس کی تشہیر ملک بھر میں کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ انھوں نے کہاکہ اِن دنوں شادی ایک بڑا مسئلہ بنتی جارہی ہے جس کو اسلام نے آسان کیا ہے اور اس پروگرام کے ذریعہ مجھے جو تحریک حاصل ہوئی اُسے ملک بھر میں روشناس کروایا جائے گا اس لئے کہ یہ تحریک مسلمان جو سماجی و فلاحی کام کرنے کا ارادہ کرچکے ہیں اُن کے لئے ایک ماڈل ہے۔ وہ آج دو بہ دو پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو ایس اے ایمپرئیل گارڈن ٹولی چوکی میں منعقد ہوا۔ انھوں نے جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست اور جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر سیاست کی اس کاوش پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ ہمارے ملک کی بعض ریاستوں میں مسلمان بڑی غربت کی زندگی گزار رہے ہیں اور اُنھیں کھانے پینے کے ساتھ رہنے کے لئے مکان تک میسر نہیں ہے۔ ایسے میں اگر لڑکیاں والے ہوں تو کہاں سے رشتہ تلاش اور ان دنوں جو مانگیں لڑکے والوں کی طرف سے بڑھ رہی ہیں اس کو کیسے پوری کریں گے۔ اگر سیاست اور ملت فنڈ کے پلیٹ فارم ملک کے کونے کونے میں ہوں تو جہاں اُن میں شعور کو بیدار کرنے کے لئے پہل کی جاسکتی ہے وہیں منصوبہ بندی بھی کی جاسکے گی۔ انھوں نے کہاکہ بہار، راجستھان، چھتیس گڑھ، اترپردیش اور دیگر علاقوں میں بڑی غربت کا ماحول ہے۔ اس کے باوجود مسلمان اسلامی احکامات پر چل کر نکاح کو آسان کردیتے ہیں اور جو لوگ اس طرح کے سماجی و فلاحی کام کرتے ہیں اُن کے لئے تعاون و مدد کرتے ہیں جو ایک کارخیر ہے۔ نکاح کو آسان کریں اس سے مسلمانوں کی عظمت و عزت بڑھے گی۔ انھوں نے اس پروگرام میں بہ نفس نفیس شرکت کرنے کا اظہار کیا اور کہاکہ اس پروگرام نے میری آنکھیں کھول دیں۔ ٹولی چوکی ایس اے ایمپیرئیل گارڈن میں منعقدہ پروگرام سے والدین و سرپرستوں نے استفادہ کیا۔ پروگرام میں گریجویٹ و پوسٹ گریجویٹس کے لئے کاؤنٹرس کا نظم کیا گیا تھا۔ ایس ایس سی، انٹرمیڈیٹ، ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، فارمیسی، یونانی اور دیگر کورسیس و تعلیم یافتہ لڑکوں و لڑکیوں کے رشتے کاؤنٹرس پر والدین نے استفادہ و مشاورت کی۔ جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست نے جو اس پروگرام کی نگرانی کی والدین نے ان سے مشاورت کی۔ پروگرام کے آغاز سے منعقدہ شعور بیداری پروگرام سے ڈاکٹر سیادت علی نے والدین پر زور دیا کہ وہ قرآن و سنت کی روشنی میں اپنی زندگیوں کو گزارنے کا فیصلہ کرلیں اس لئے کہ قرآن دستور حیات ہے اس کے ذریعہ ہی قوموں کو عروج و زوال نصیب ہوا۔ انھوں نے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے اس مقدس کتاب کی ابتداء چھوٹی سورت سورہ فاتحہ سے کی مگر یہ اہل ایمان کے لئے بڑی مقدس و کارآمد دعا ہے اس دعا کو مانگنے کے بعد اللہ نے اپنے نیکوکار بندوں کے سامنے کتاب کو کھول دیا ہے۔ شرط یہ ہے کہ اس کتاب (قرآن) کا مطالعہ کریں اور اپنی زندگیوں میں انقلاب پیدا کریں۔ انھوں نے کہاکہ زندگی کے آغاز پر نیت کو اچھا رکھا جائے تو اس سے بہت سارے فوائد آخری سانس تک حاصل ہوتے رہیں گے۔ آج لڑکے اور لڑکیوں کے والدین اور خود لڑکا اور لڑکی ہوش کے ناخن سنبھالیں کہ اس آسان اور سہل معاملہ کیلئے اُنھیں کئی پاپڑ بیلنے پڑرہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ لڑکی کو شادی سے قبل دیکھنے اور دکھانے کے معاملہ میں جو زیادتیاں کی جارہی ہیں جو دوسری اقوام کے سامنے غلط تاثر پیدا کررہی ہے۔ والدین رنگ و روپ اور تعلیمی قابلیت پر نظر نہ رکھیں بلکہ گھرانہ، اخلاق و کردار، دینداری اُن کا مقصد و محور ہونا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ کئی رشتے ایسے ہیں جو معمولی باتوں پر ٹوٹ جاتے ہیں۔ اگر قرآن و حدیث اسلامی اُصول و ضوابط کے پابند لڑکا اور لڑکی اور ہر دو گھر ہو تو ایسا گھر ایک مثالی گھر بن سکتا ہے۔ شہ نشین پر محمد معین الدین صدر فیڈریشن آف ٹولی چوکی کالونیز کے علاوہ میر انورالدین، ڈاکٹر محمد ایوب حیدری، محمد احمد، سید ناظم علی، شاہد حسین، غلام محی الدین فاروق، قاری الیاس باشاہ، صالح بن عبداللہ اور دوسرے موجود تھے۔ پروگرام میں کمپیوٹر سیکشن بھی رکھا گیا جس میں والدین نے لڑکوں اور لڑکیوں کے فوٹوز کا ماہر کمپیوٹرس اسٹاف کی مدد سے مشاہدہ کیا اور مشاورت کی۔ 11 بجے دن رجسٹریشن کا آغاز ہوا اور والدین کی سہولت کے لئے جو مختلف کاؤنٹرس رکھے گئے تھے۔ لڑکوں کے 100 اور لڑکیوں کے 150 رجسٹریشن کروائے گئے۔ پروگرام کی تشہیر کے لئے ملک ہی نہیں بیرونی ممالک تک پہنچانے کے لئے فیس بُک، یو ٹیوب اور سیاست ٹی وی کے ذریعہ پہنچانے کا نظم کیا گیا تھا اور تارکین وطن جو سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، امریکہ، کنیڈا، دوبئی، آسٹریلیا، ابوظہبی، شارجہ اور دیگر یوروپی ممالک میں مقیم افراد نے پروگرام کا راست مشاہدہ کیا۔ انھوں نے اپنے تاثرات میں سیاست اور ملت فنڈ کی اس کوشش اور کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے جناب زاہد علی خان ایڈیٹر سیاست اور جناب ظہیرالدین علی خان منیجنگ ایڈیٹر سیاست کو مبارکباد دی۔ جناب خالد محی الدین اسد کوآرڈی نیٹر پروگرام سے والدین نے مختلف کاؤنٹرس کے متعلق مشاورت کی۔ اس موقع پر انتظامیہ نے مالکین ایس اے ایمپرئیل گارڈن سے اظہار تشکر کیا۔ قاری سید عبدالمنان حسین قادری کی قرأت اور اُن ہی کے نعت شریف کا نذرانہ پیش کرنے کے بعد پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس پروگرام میں ڈاکٹر دردانہ، خدیجہ سلطانہ، لطیف النساء، رئیس النساء، تسکین، مہرالنساء، آمنہ، ثانیہ، شہناز، شمیم، الیاس باشاہ، محمد احمد، ناظم الدین، ناظم علی اور دوسروں نے کاؤنٹرس پر والدین کی رہبری و رہنمائی کی۔ اس کے علاوہ رجسٹریشن کاؤنٹر پر سیدہ محمدی، شیخ احمد علی، سید مظہر، سید اصغر، عبداللہ بن امر نے بائیو ڈاٹا کا رجسٹریشن کروایا اور رہبری کی۔ 5 بجے شام اس پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔