شاستری پورم تا انجن باولی سڑک توسیع کا منصوبہ لیت و لعل کا شکار

   

Ferty9 Clinic

شہرکے دیگر علاقوں کی ترقی ، جی ایچ ایم سی کی خاموشی سے پرانے شہر کی ترقی میں رکاوٹ
حیدرآباد۔10جولائی (سیاست نیوز) شاستری پورم سے انجن باؤلی چوراہا فلک نما پہنچنے والی سڑک کی توسیع کے کاموں کا منصوبہ ترک کردیا گیا ہے!مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآبادگذشتہ برسوں کے دوران اعلان کیاتھا کہ شاستری پورم سے انجن باؤلی پہنچنے والی سڑک کو 80فیٹ کی سڑک میںتبدیل کرنے کے لئے توسیع کے اقدامات کئے جائیں گے اور اس سلسلہ میں منصوبہ تیار کیا جاچکا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق شاستری پورم سے ورم گڈہ اور وٹے پلی کے قریب تک 80 فیٹ کی سڑک موجود ہے اور اس سڑک کو اگر توسیع دیتے ہوئے انجن باؤلی تک لایا جاتا ہے تو ایسی صورت میں اس سڑک کی ترقی کے علاوہ ٹریفک کی آمد و رفت میں بہتری پیدا ہوگی کیونکہ انجن باؤلی ‘ بی بی کا چشمہ ‘ وٹے پلی سے شاستری پورم تک پہنچنے والی سڑک پر بسوں کی آمد و رفت بھی ہے اور علاقہ میں گنجان آبادی کے سبب ٹریفک بھی معمول سے زیادہ ہے اسی لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شاستری پورم جانے والی اس سڑک کو توسیع دیتے ہوئے اسے مصروف ترین سڑک سے مربوط کرنے کی منصوبہ بندی کررکھی ہے لیکن تاحال اس منصوبہ میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی سڑک کی توسیع کو منظوری دینے کا عمل مکمل کیا گیا ہے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے شہر کے مغربی حصہ میں انفارمیشن ٹکنالوجی شعبہ کی ترقی کو دیکھتے ہوئے اسی طرز پر ’’لک ایسٹ پالیسی ‘‘ تیار کی گئی ہے جس کے تحت شہر کے مشرقی حصہ یعنی اپل‘ اے ایس راؤ نگر اور دیگر علاقوں کی ترقی پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے لیکن شہر حیدرآباد کے قدیم علاقوں کی ترقی کے سلسلہ میں جی ایچ ایم سی کی جانب سے اختیار کردہ موقف کے متعلق سمجھا جا رہاہے کہ جی ایچ ایم سی ان علاقوں کو نظر انداز کرنے کی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے کیونکہ پرانے شہر میں موجود تاریخی عمارتوں کے علاوہ ‘ تہذیب و تمدن کی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے جی ایچ ایم سی کی جانب سے ’’لک ساؤتھ پالیسی ‘‘ تیار کی جا سکتی ہے لیکن ایسا نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے بلکہ اس علاقہ کے عوام کی جانب سے نظر انداز کی پالیسی کو برداشت کئے جانے کے سبب عہدیدار خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور جو منصوبوں کا اعلان کیا گیا ان منصوبوں پر عمل آوری کے سلسلہ میں ٹال مٹول سے کام لیا جا رہاہے جس کے نتیجہ میں پرانے شہرکی ترقی جوں کی توں ہے۔ پرانے شہر میں نائٹ بازار کے علاوہ ایسے کئی پراجکٹس کا اعلان کیا گیا تھا اور کئی سڑکوں کی توسیع اور علاقوں کے فروغ کی حکمت عملی تیار کرنے کے دعوے بھی کئے گئے مگر جہاں تک پرانے شہر کے ترقیاتی کا موں کے متعلق اعلانات اور دعوے کئے جاتے ہیں وہ محض اعلان اور خبروں کی حد تک محدود ثابت ہو رہے ہیں جبکہ شہر کے اطراف کے علاقوں کی ترقی کی رفتار کئی گنا زیادہ تیز ہوتی جا رہی ہے۔