شامی تشدد سے لاکھوں جانوں کو خطرہ : اقوام متحدہ

   

اقوام متحدہ 9 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے مطابق شام میں طبی خدمات اور زیر تعمیر عمارتوں پر روزانہ ہو رہے حملوں کی وجہ سے لاکھوں افراد کی زندگی پر خطرہ منڈلا رہا ہے ۔ اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے ایک بیان میں اس بات پر تشویش ظاہر کی ۔ بیان کے مطابق شام کے شمال مشرقی اور شمال مغربی علاقوں میں نو اکتوبر کے بعد سے تشدد میں اب تک کم از کم 92 لوگوں کی موت ہو چکی ہے ۔ او ایچ سی ایچ آر کے ترجمان ر وپرٹ کولولے نے کہاکہ شام میں لڑائی کی وجہ سے ہزاروں لوگ بھاری قیمت چکا رہے ہیں۔ شام کیلئے اقوام متحدہ خصوصی نمائندے گیئر پیڈرسن نے بتایا کہ 25 نومبر کو جنیوا میں اس معاملے پر بات چیت شروع کی جائے گی جس میں شام کے لوگوں کے موجودہ حالات پر بحث کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ ترکی نے 9 اکتوبر کو ہی شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کی قیادت والی فوج اور داعش کے خلاف حملے کر کے آپریشن پیس اسپرنگ نامی اپنی فوجی مہم کا آغاز کر دیا تھا ۔ ترکی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی سرحد کے نزدیک محفوظ خطہ بنانے کیلئے یہ حملے کر رہا ہے ۔ ترکی کی اس فوجی مہم کی عرب لیگ، یورپی یونین کے اراکین سمیت مغربی مما لک نے بھی تنقید کی ہے ۔ واضح رہے کہ امریکی حمایت یافتہ کرد جنگجو شام میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ داعش کے خلاف لڑ رہے ہیں ۔ شام کے شمالی علاقے میں اس وقت کرد جنگجوؤں کی قیادت والی سرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف ) کا کنٹرول ہے ۔