شام میں 109 دہشت گردوں کی ہلاکت کا صدر ترکی رجب طیب اردغان کا ادعا
یروشلم ؍ بیروت ۔ 10 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل نے جمعرات کے دن ترکی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شام میں ان علاقوں کی تعمیر کردوں نے کی تھی اور انتباہ دیا کہ نسل کشی کے سلسلہ میں وزیراعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو ترکی کو کبھی معاف نہیں کرسکیں گے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل ترکی دراندازی کی اور کرد علاقوں پر حملوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے اور کردوں کی نسل کشی کے خلاف ترکی کو خبردار کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل انسانی بنیادوں پر بہادر کردوں کو ہر قسم کی مدد دینے کیلئے تیار ہے۔ ان کے اس بیان سے یہ خوف ظاہر ہوتا ہیکہ شمالی شام میں نیا پناہ گزین بحران پیدا ہوجائے گا۔ شامی کرد قیدیوں کو ممکن ہیکہ اس بحران کے دوران فرار ہونے کا موقع حاصل ہوجائے۔ ایسا معلوم ہوتا ہیکہ یہ کارروائی صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کے اتوار کے اعلان کا تسلسل ہے جس میں انہوں نے اعلان کیا تھا کہ اس علاقہ میں تعینات امریکی فوجی تخلیہ کرکے سرحد پار چلے جائیں گے۔ ٹرمپ نے ترکی کارروائیوں کا دفاع کرنے کی کوشش کی ہے۔ دریں اثناء بیروت سے موصولہ اطلاع کے بموجب صدر ترکی رجب طیب اردغان نے ادعا کیا کہ 109 دہشت گرد اس کے حملہ میں ہلاک ہوچکے ہیں۔
وہ شامی کرد جنگجوؤں کے خلاف انقرہ کی کارروائی کا حوالہ دے رہے تھے۔ رجب طیب اردغان نے تفصیلات کا انکشاف نہیں کیا۔ تاہم اطلاعات سے پتہ چلتا ہیکہ کوئی بھی شئے زیادہ تعداد میں ہلاکتوں کا ثبوت نہیں دے سکتی۔ اردغان نے یوروپی یونین کو انتباہ دیا ہیکہ ترک دراندازی کو دراندازی قرار نہ دیا جائے اور اپنی دھمکی کا اعادہ کیا کہ شامی پناہ گزین سیلاب کی صورت میں یوروپ میں داخل ہوں گے اور یوروپی یونین کو اس مسئلہ کا سامنا درپیش ہوگا۔ اردغان نے برسراقتدار پارٹی کے عہدیداروں سے جمعرات کے دن کہا کہ ترکی چاہتا ہیکہ ’’دہشت گرد مملکت‘‘ کا قیام شام اور ترکی کی سرحد پر عمل میں نہ آنے پائے۔ ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے بموجب ترکی کی حلیف شامی دائیں بازو کی اپوزیشن پارٹی کے دو دیہاتوں کو دہشت گردوں سے پاک کردیا گیا ہے۔ انقرہ سے موصولہ اطلاع کے بموجب ترکی کی شامی کردوں پر شلباری سے کم از کم 5 افراد ہلاک اور دیگر کئی بشمول ایک بچہ زخمی ہوچکے ہیں۔عہدیداروں نے کہا پہلی ہلاکت ترکی کی کارروائی سے 9 ماہ عمر کا ایک بچہ محمد عمر ہلاک ہوگیا۔