بیروت 15 جون ( اے ایف پی ) شام کے شمال مغربی علاقوں میں آج پیش آئی جھڑپوں اور پھر فضائی حملوں میں کم از کم 35 لڑاکے ہلاک ہوگئے ہیں جن میں 26 موافق حکومت اہلکار بھی شامل ہیں۔ جنگ کی نگرانی کرنے والے ایک گروپ نے یہ بات بتائی ۔ کہا گیا ہے کہ روس کی تائید والی شامی حکومت کی افواج نے باغیوں اور ان کے حلیفوں کی جانب سے قبضہ کرلئے گئے دو گاووں کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجہ میں یہ جھڑپیں شروع ہوئی ہیں۔ برطانیہ سے کام کرنے والے حقوق انسانی کے ادارہ نے یہ بات بتائی ۔ گروپ کے سربراہ رمی عبدالرحمن نے بتایا کہ آج صبح سے شامی افواج اور اتحادی لڑاکوں کے مابین حملے اور جوابی حملے کئے جا رہے ہیں اور کچھ ناکام بھی ہو رہے ہیں ۔ یہ ساری کوششیں جبین اور تل مالح نامی گاووں پر قبضہ کیلئے ہیں۔ شامی حکومت اور روسی فضائی حملوں کے نتیجہ میں نو باغی آئی ایس ارکان ہلاک ہوگئے ہیں۔ گروپ نے یہ بات بتائی اور کہا کہ بعد میں دوبارہ ہونے والی جھڑوں میں کم از کم 26 حکومت کے حامی لڑاکے مارے گئے ہیں۔ یہ لڑائیاں حاما صوبہ میں ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں آٹھ افراد ایسے ہیں جو ایک سرنگ دھماکہ کی وجہ سے فوت ہوئے ہیں۔ عدلب علاقہ میں کم از کم تین ملین لوگ ہیں جو سمجھا جاتا ہے کہ محفوظ علاقے میں موجود ہیں۔ اس کو بفر زون قرار دیا گیا تھا تاہم اس معاہدہ پر پوری طرح سے عمل آوری نہیں ہوسکی ہے کیونکہ آئی ایس باغیوں کی جانب سے اس علاقہ سے اپنے تخلیہ سے مسلسل انکار کیا جا رہا ہے جس سے معاہدہ میںاتفاق کرلیا گیا تھا ۔ جنوری میں شام کے سابق القاعدہ ارکان کی قیادت والی حیات تحریرالشام نامی گروپ نے اس علاقہ پر اپنا انتظامی کنٹرول بحال کرلیا تھا جس میں بیشتر عدلب صوبہ کا علاقہ بھی شامل ہے ۔ شامی حکومت اور روس کی جانب سے اپریل کے اواخر سے باغیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں حملوں اور مسلح کارروائیوں میں اضافہ کردیا گیا ہے جس میں اب تک 360 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
