شام میں فضائی حملوں کی اجازت دینے پر جو بائیڈن پر کڑی تنقید

   

واشنگٹن : امریکہ کے صدر جو بائیڈن کو مشرقی شام میں فضائی حملوں کی اجازت دینے پر مشرقی وسطیٰ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے عراق میں امریکی اہداف کے خلاف ہونے والے راکٹ حملوں کے جواب میں مشرقی شام میں ان مراکز پر حملے کیے جو ایران کے حامی ملیشیا کے زیر استعمال ہیں۔اس حوالے سے امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کے ترجمان جون کربے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ فضائی حملے جان بوجھ کر کیے گئے ہیں جس کا مقصد مشرقی شام اور عراق دونوں میں مجموعی صورتحال کو روکنا تھا۔خیال رہے کہ شام میں امریکی فوجی حملہ جو بائیڈن کی صدارت میں ہونے والا پہلا حملہ ہے جس پر انہیں مشرقی وسطیٰ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔واشنگٹن میں موجود چند مبصرین کے مطابق جو بائیڈن اور سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مابین سیاسی طریقہ کار میں واضح فرق رکھنے کی کوشش جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے عراق میں اتحادی افواج پر حملوں کے جواب میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمان کو قتل کرکے طاقت کا متنازع استعمال کیا۔