شام میں کشیدگی کم کرنے اسرائیل سے بات چیت

   

دمشق: 20 اگست (یو این آئی) شام کے خارجہ امور کے سربراہ اسد حسن الشیبانی نے منگل کو پیرس میں ایک اسرائیلی وفد کے ساتھ جنوبی شام میں تناؤ کو کم کرنے اور استحکام کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی صنعانے اس کی اطلاع دی ہے ۔ صنعا نے بتایا کہ الشیبانی اور اسرائیلی وفد نے کشیدگی کو کم کرنے ، شام کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور 1974 کے علیحدگی کے معاہدے کو بحال کرنے پر توجہ مرکوز کی جو کئی دہائیوں سے سرحد پر نافذ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بات چیت میں ملک کے جنوب میں ایک متنازعہ علاقے سویدا صوبے میں جنگ بندی کی نگرانی کے طریقوں کا بھی احاطہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ثالثی میں ہونے والی یہ ملاقات شام کی علاقائی سالمیت کے تحفظ اور علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کی وسیع تر سفارتی کوششوں کا حصہ ہے ۔الشیبانی نے اس ماہ کے شروع میں عمان میں اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی اور شام میں امریکہ کے خصوصی ایلچی تھامس بیرک سے ملاقات کی تھی۔رپورٹ کے مطابق، تینوں رہنماؤں نے ایک شامی۔اردن۔امریکی ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا جس کا مقصد سویدا جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے لئے کوششوں کی حمایت کرنا اور ملک کے بحران کے جامع حل کی سمت میں کام کرنا ہے ۔قابل ذکر ہے کہ دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمہ کے بعد، اسرائیل نے دونوں ممالک کے بفر زون میں فوج تعینات کر دی، جو اسرائیل کے زیر کنٹرول گولان ہائٹس اور شام کے درمیان ایک غیر فوجی علاقہ ہے ۔