شام میں ہلاک دو امریکی فوجیوں کی موت کا بدلہ لینے ٹرمپ کا اعلان

   

دمشق / واشنگٹن : 14 ڈسمبر ( ایجنسیز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وسطی شام میں داعش کے ایک جنگجو کے حملے میں دو امریکی فوجیوں اور ایک شہری مترجم کی ہلاکت کے بعد امریکہ بھرپور جوابی کارروائی کرے گا۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم اس حملے کا بدلہ لیں گے۔‘بعد ازاں انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ شام کے صدر احمد الشراع اس حملے پر ’انتہائی غصے اور شدید اضطراب‘ میں ہیں۔قبل ازیں امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا تھا کہ ہفتہ کو وسطی شام میں داعش کے حملے میں دو امریکی فوجی اہلکار اور ایک امریکی شہری ہلاک جبکہ تین دیگر افراد زخمی ہو گئے۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ حملہ ایک برس قبل شامی صدر بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد پہلا واقعہ ہے جس میں جانی نقصان ہوا ہے۔سینٹرل کمانڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ ’متاثرہ خاندانوں کے احترام اور محکمہ دفاع کی پالیسی کے مطابق فوجی اہلکاروں کی شناخت اس وقت تک ظاہر نہیں کی جائے گی جب تک ان کے قریبی رشتہ داروں کو 24 گھنٹوں کے اندر اطلاع نہ دے دی جائے۔‘شام کے سرکاری میڈیا اور ایک جنگی مبصر کے مطابق امریکی فوجیوں کے ایک تاریخی مرکزی شہر کے دورے کے دوران شامی اور امریکی افواج پر فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو گئے۔سرکاری خبر رساں ادارے سانا کے مطابق یہ فائرنگ پالمیرا کے قریب ہوئی، جہاں شام کی سکیورٹی فورسز کے دو اہلکار اور متعدد امریکی فوجی زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے عراق اور اردن کی سرحد کے قریب واقع التنف فوجی اڈے منتقل کیا گیا۔سانا نے یہ بھی بتایا کہ حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا ہے، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔