شاہراہوں پر سائن بورڈس ، تشہیری پوسٹرس سے مسائل

   

حیدرآباد ۔ 24 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والے ہزاروں مسافرین کے لیے منزل مقصود تک رسائی کا ایک اہم اور کلیدی ذریعہ ’ سنگ میل ‘ اور ’ سائن بورڈ ‘ ہوتے ہیں کیوں کہ ہائی ویز پر عوام ان ہی سنگ میل اور سائن بورڈز کی مدد سے آگے بڑھتے ہیں اور کسی چوراہے یا دو راستوں پر سائن بورڈ نہ ہو تو کس قدر مشکل صورت حال اور پریشانی ہوتی ہے اس کا اندازہ صرف وہی شخص لگا سکتا ہے جو کہ سنسان سڑک پر کھڑا ہو اور اگر سفر رات کے اوقات میں کیا جارہا ہو تو یہ مزید مشکل ترین صورت حال ہوجاتی ہے ۔ شاہ راہوں پر مسافرین کی رہنمائی کیلئے مقامات اور شہروں کے ہمراہ علاقوں کی نشاندہی کے لیے سائن بورڈز لگائے جاتے ہیں لیکن ان سائن بورڈ کو تشہیری بورڈ سے چھپا دینے کا رجحان کافی تشویشناک ہے ۔ شہر کے مضافاتی علاقوں سے ملک کی دیگر ریاستوں کو جوڑنے والے قومی شاہراہوں پر سائن بورڈ موجود ہیں اور ان سائن بورڈز سے 2 قسم کی معلومات حاصل ہوتی ہیں ۔ اول تو مسافرین ان سائن بورڈ کی مدد سے منزل مقصود کی مسافت جان پاتے ہیں تو دوسری جانب یہ بورڈ دائیں اور بائیں جانب آگے بڑھنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں لیکن اکثر مقامات پر تشہیری بورڈز جن میں سیاسی نوعیت کی ہورڈینگس کی کثرت شامل ہے ، ان کی وجہ سے سائن بورڈز چھپ جارہے ہیں ۔ ہائی ویز کے شروع ہونے پر ہی مسافرین کو ان سائن بورڈز کی اشد ضرورت ہوتی ہے ۔ لیکن اکثر مقامات پر سائن بورڈز کو تشہیری بورڈز سے چھپا دیا جارہا ہے جس کی ایک مثال بوئن پلی کا چیک پوسٹ ہے جہاں کا سائن بورڈ سیاسی پوسٹرس سے چھپ گیا ہے ۔ یہ راستہ عادل آباد ، نظام آباد ، ناگپور اور سری نگر کو جوڑتا ہے ۔ جس پر راستوں کی نشاندہی کے علاوہ مسافت کلومیٹرس میں درج ہے لیکن تشہیری بورڈز کی وجہ سے یہ معلومات چھپ گئی ہیں ۔۔