شاہین باغ احتجاج اتفاقی نہیں ، وزیراعظم کا دعویٰ

,

   

’’ایک تجربہ اور ملک کی ہم آہنگی کو تباہ کرنے کی سیاسی سازش ہے ‘‘
نئی دہلی ۔ 3 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام)وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ نئے شہریت قانون کے خلاف شاہین باغ اور یہاں کے دیگر علاقوں میں جاری احتجاج کوئی اتفاقی نہیںہے بلکہ یہ ایک تجربہ ہے اور ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی سیاسی سازش ہے ۔ اُنھوں نے عام آدمی پارٹی اور کانگریس کو ووٹ بینک سیاست کیلئے اس احتجاج کو بھڑکانے کا مورد الزام ٹھہرایا ۔ دہلی اسمبلی کے لئے 8 فبروری کو مقررہ پولنگ سے قبل یہاں اپنی پہلی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے شہر اور ملک کے لئے اپنی حکومت کے اقدامات کا ذکر کیا اور مختلف وعدے کئے۔ اُس کے بعد انھوں نے شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) پر جاری احتجاجوں پر توجہہ مرکوز کی ۔ اُنھوں نے الزام عائد کیا کہ شاہین باغ جو دہلی میں احتجاج کا مرکز بن چکا ہے ، وہاں اور قومی دارالحکومت کے دیگر علاقوں میں مظاہروں کو یونہی اتفاق نہیں کہہ سکتے بلکہ یہ تجرباتی مشق ہے ۔ اُنھوں نے اس کے لئے دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی اور کانگریس کو مورد الزام ٹھہرایا کہ وہ عوام کو بھڑکا رہے ہیں ۔