نئی دہلی، 15جنوری (یو این آئی) قومی شہریت ترمیمی قانون، این آرسی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں جاری خواتین کے مظاہرہ کوہٹانے کے عدالت کے فیصلے کے دوران پنجاب سے آنے والے سکھوں کے دستے نے آکر شاہین باغ خواتین کی نہ صرف زبرددست حمایت کی بلکہ ساتھ دینے کا وعدہ بھی کیا۔رات کے تقریباََ ڈیڑھ بجے کے قریب یہ سکھوں کا دستہ تم سنگھرش کروں ہم تمہارے ساتھ ہیں اور قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے شاہین باغ اسکوائر پر آئے اور انہوں نے آتے ہی ماحول بدل دیا۔ ایک طرف مسلم خواتین بیٹھی تھیں تو دوسری طرح سکھوں کا جتھ جس میں سکھ خواتین بھی شامل تھیں بیٹھی تھیں۔ شاہین باغ مذہبی یگانگت، قومی اتحاد اور آئین کے خلاف جنگ کا الگ ہی نظارہ پیش کر رہا تھا۔ پنجاب کے ضلع بٹھنڈہ سے دستہ کے ساتھ آنے والی کلدیپ کور نے بتایا کہ ہم لوگ شاہین باغ مسلم خواتین کی جو قومی شہریت ترمیمی قانون، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کر رہی ہیں، ہم لوگ ان کی حمایت کرنے آئے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے فرقہ وارانہ ذہنیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس طرح کا قانون لیکر آئی ہے اور اس طرح فرقوں کے درمیان لڑانے کا کام کر رہی ہے ۔ پنجاب میں بھی اس کے خلاف مظاہرہ ہورہے ہیں۔