شاہین باغ کے طرز پر خواتین نے لکھنؤ میں ایک اور احتجاج شروع کیا

   

لکھنؤ: نئی دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کی زیرقیادت احتجاج سے متاثر ہوکر یہاں خواتین نے منگل کے روز شہریوں میں ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) شہریوں کے قومی اندراج (این پی ار) کے خلاف گومتی نگر کے شہید ترکمانِ ہند مزار پر غیر معینہ مدت کے احتجاج کا آغاز کیا۔

مظاہرین جن میں زیادہ تر مسلمان خواتین برقعے میں ملبوس تھیں تختیاں تھامے ہوئے دکھائے گئے تھے جن پر سرکار کے بنائے ہوئے قانون کے خلاف نعرے لکھے تھے ۔

“ہم سی اے اے اور این پی آر کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ ہمارا ملک ہے۔ وہ ہماری شہریت کا ثبوت نہیں مانگ سکتے۔ ہم یہاں رہیں گے۔ مودی سرکار کے دور میں ملک میں کچھ ایسا ہوا ہے کہ خواتین کو اپنے گھروں سے باہر آنا پڑتا ہے۔ ہمارا مستقبل محفوظ نہیں ہے۔ میں اپنے بچوں کے لئے حاضر ہوں۔ جب تک سی اے اے ، این پی آر اور این آر سی واپس نہیں لیا جاتا ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔ مظاہرین نے اے این ای کو بتایا۔

واضح رہے کہ اسی معاملہ کو لے کر خواتین گھنٹہ گھر میں بھی پچھلے چند دنوں سے احتجاج کر رہی ہیں۔

شاہین باغ میں ہونے والے احتجاج نے ملک بھر میں توجہ مبذول کرائی ہے کیونکہ خواتین گذشتہ سال دسمبر میں نافذ ہونے والے متنازعہ قانون کے خلاف مسلسل اس ٹھنڈی میں بھی احتجاج کر رہے ہیں۔