شاہی شادی:شہزادہ عبداللہ ثانی اور رجوا کی یادگار تقریب

   

دبئی: اردن کے ولی عہد شہزادہ حسین عبداللہ ثانی نے سعودی عرب میں شہزادیوں کی سی زندگی گزارنے والی ایک ارب پتی گھرانے کی اعلی تعلیم یافتہ دوشیزہ رجوا السیف کو اپنا اپنی شریک حیات بنا لیا۔ شادی کی اس تقریب کو اردن اور ساری دنیا کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لائیو دیکھا گیا۔دلہن قیمتی سفید لباس میں ملبوس، رولز رائس کی چار دروازوں کی اس لیمو زین میں،جسے ان کی مرحومہ دادی کی مرضی سے بنوایا گیا تھا، ظہران محل پہنچی جبکہ اس سے پہلے ولی اردن کے ولی عہد مکمل رسمی فوجی یونیفارم میں سونے کے دستے والی تلوار سجا کر وہاں پہنچے۔ظہران محل میں جہاں شادی کی تقریب ہوئی، 1993 کے بعد ایسی شاندار تقریب دیکھی گئی، جب ماہِ جون کے ایک ایسے ہی روشن دن شاہ عبداللہ نے ملکہ رانیا سے شادی کی تھی جو کویت میں ایک فلسطینی گھرانے میں پیدا ہوئی تھیں۔لگ بھگ 18 ہزار لوگوں کا ہجوم پرچم لہراتا اور خوشی و مسرت کا پر جوش اظہار کرتا ہوا سڑکوں پر نکل آیا جبکہ ملک بھر میں بھی اس تقریب کو اسی طرح لائیو اسٹریمنگ میں دیکھا گیا۔اس تقریب میں دنیا بھر کے شاہی خاندانوں کے افراد اور دوسری اہم شخصیات نے شرکت کی جن میں امریکہ کی خاتون اول جل بائیڈن اور ان کی بیٹی ایشلے شامل تھیں۔برطانیہ کے ولیعہد شہزادہ پرنس ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ بھی اس شادی میں شریک ہوئیںجبکہ امریکہ سے ماحولیات کے سفیر جان کیری اور دوسرے شرکا شادی کی تقریب میں شامل تھے۔ راجو کے ارب پتی والد کی سعودی عرب میں کنسٹرکشن کی ایک بڑی کمپنی ہے جبکہ ملک بھر میں بڑے ہجوموں نے مسند اقتدار کے نئے جوڑے کی شادی پر اپنی بے انتہا خوشی کااظہار کیا۔اردن کے ایک کروڑ دس لاکھ شہری حالیہ برسوں میں نوجوان ولی عہد شہزادے کو اپنے والد کے ساتھ عوامی مقامات پر دیکھ چکے ہیں۔حسین نے جارج ٹاون یونیورسٹی سے گریجویشن کی، جس کے بعد وہ فو ج میں شامل ہوگئے اور انہیں یو این جنرل اسمبلی میں خطاب سے کچھ عالمی شہرت حاصل ہوئی۔