شاہی عیدگاہ مسجد تنازعہ:25 جنوری کو سماعت

   

متھرا: اتر پردیش کے متھرا کی ایک عدالت نے مقدمے کی برقراری اور شاہی مسجد عیدگاہ کے امین سروے پر سماعت کے لیے 25 جنوری کی تاریخ مقرر کی ہے۔ خیال رہے کہ ہندو سینا کی جانب سے شاہی عیدگاہ کا سروے کرانے کی درخواست پر اعتراض ظاہر کیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کونسل (سول) سنجے گوڑ نے بتایا کہ ہندو سینا کے قومی صدر وشنو گپتا و دیگر نے بالاکرشن کی جانب سے انتظامی کمیٹی شاہی مسجد عیدگاہ اور دیگر کے خلاف 8 دسمبر کو سیول جج (سوئم) سونیکا ورما کی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ جس میں درخواست کی گئی کہ شری کرشنا جنم بھومی ٹرسٹ کی 13.37 ایکڑ اراضی کے ایک حصے میں موجود شاہی مسجد کو ہٹا دیا جائے۔ مقدمے میں سروے امین کو شاہی مسجد عیدگاہ بھیجنے کی بھی استدعا کی گئی تھی، بعد ازاں جج نے سروے امین کو شاہی مسجد عیدگاہ جانے کا حکم بھی دے دیا تھا اور اس سے مسجد کے اندر کی رپورٹ نقشہ سمیت 20 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اس کے بعد شاہی مسجد عیدگاہ کے ایڈووکیٹ نیرج شرما نے 2 جنوری کو عدالت میں اس بات پر اعتراض کیا کہ سروے امین بھیجنے کا حکم ان کی بات سنے بغیر یکطرفہ طور پر دیا گیا ہے، لہذا امین بھیجنے سے پہلے شاہی مسجد عیدگاہ کے موقف کو بھی سنا جائے۔ اس کے بعد جج نے سماعت کے لیے 20 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی۔ شاہی مسجد عیدگاہ کے وکیل نے 20 جنوری کو سماعت کے دوران اس مقدمے میں ایک درخواست پیش کی جس میں مقدمے کی برقراری پر سوالات اٹھائے گئے۔