نئی دہلی ، 24 ستمبر (ایجنسیز) منگل کو دہلی میں منعقدہ 71 ویں نیشنل فلم ایوارڈزکی تقریب کئی لحاظ سے یادگار رہی۔ کچھ تصویروں کا دریشیم (منظر) بے مثال نظر آیا۔ ان میں ہندوستان نظر آتا تھا۔کشمیر سے کنیا کماری تک ایک دلکش ‘دریشیم’۔ ملیالم سنیما کے سوپر اسٹار موہن لال بھی تھے اور ہندی فلموں کے بادشاہ شاہ رخ خان بھی۔ ان کے بالکل ساتھ ہی رانی مکرجی مسکراہٹ پھیلا رہی تھیں۔ فلم12 فیل کے نوجوان اداکار وکرانت میسی سخت امتحان پاس کرکے نیشنل ایوارڈ لینے آئے تھے۔ ایک فریم میں موہن لال اور شاہ رخ کی موجودگی پورے ‘بھارتھم’ کا سب سے منفرد منظر پیش کررہی تھی۔ یاد رہے کہ دریشیم اور بھارتم موہن لال کی دو مشہور فلموں کے نام ہیں۔ ہندی فلموں کے شائقین ملیالم سوپر اسٹار موہن لال کو دریشیم کے لیے جانتے ہیں، کیونکہ اجے دیوگن نے اس کے ہندی ریمیک میں کام کیا تھا۔ موہن لال نے واضح طور پر یہ خیال قائم کیا کہ ایک سسپنس تھرلرکا پلاٹ اتنا سست اور اس کا ہیرو اتنا پرسکون، چالاک اور سنجیدہ ہوسکتا ہے۔ پھر بھی پھر دل ہے ہندوستانی کے گلوکار شاہ رخ خان نے موہن لال کے ساتھ دو زندہ بندہ کی شان و شوکت کے ساتھ تقریب میں شرکت کی۔ اور اس کے آگے وکرانت میسی تھے، جو مستقبل کے لیے ایک نئی امید تھے۔ موہن لال نے شاہ رخ خان کی تعریف کی کیونکہ انہیں 33 سالہ شاندار فلمی کیریئر مکمل کرنے کے بعد بہترین اداکار کا پہلا قومی ایوارڈ ملا۔ اور جب صدر دروپدی مرمو نے موہن لال کو ملیالم سنیما کی بلندیوں پر ان کی شراکت کے لیے دادا صاحب ایوارڈ سے نوازا تو شاہ رخ خان کی آنکھیں چمک اٹھیں۔ بادشاہ خان کو بار بار دعائیں دیتے ہوئے دیکھا گیا۔ خوشی کے اظہار کا یہ ان کا منفرد انداز ہے۔لیکن جس نے بھی انہیں ایک ساتھ دیکھا، ایوارڈ سے پہلے اور بعد میں، ان کے سامنے کا منظر واقعی حیرت انگیز اور واقعی خوبصورت تھا۔ دونوں اداکاروں نے ہاتھ ملایا، گلے لگایا اور ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔ وکرانت کے لیے، ان دو افسانوں کے درمیان یہ نظر ایک حقیقی کامیابی تھی۔ یہ ایک انوکھا تجربہ تھا۔ ان کے اتحاد کی ایک جھلک دو سال پہلے اس وقت دیکھنے کو ملی جب، ایک ایوارڈ تقریب کے دوران موہن لال نے اسٹیج پر شاہ رخ کی اس وقت کی ریلیز ہونے والی فلم جوان کے ایک مقبول گانے پر ڈانس کا مظاہرہ کیا۔