شاہ عبداللہ یونیورسٹی اور’گوگل‘ کا مشترکہ ’ اے آئی‘ پراجکٹ

   

ریاض؍ نیویارک: سعودی عرب کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ’کے اییو ایس ٹی‘ نے’گوگل‘ کے تعاون سے مملکت میں مصنوعی ذہانت کی تحقیق آگے بڑھانے اور نئی ایجادات کیلئے مشترکہ سرمایہ کاری پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اس پروجیکٹ سے وابستہ محققین کیلئے ایک لاکھ ڈالر کی خطیر گرانٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔پروجیکٹ کیلئے یونیورسٹی کے شعبہ کمپیوٹر، الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹیشنل سائنسز اینڈ انجینرنگ کے مصنوعی ذہانت کے محققین کو ایک لاکھ ڈالر مالیت کی ریسرچ گرانٹس فراہم کی جائے گی۔اس منصوبے کا مقصد مشین لرننگ کے میدان میں تحقیق کو فروغ دینا خاص طور پر بڑے جنریٹیو لسانی ماڈلز ’LLMs’ کے استعمال کو آگے بڑھانا ہے۔ اس گرانٹس سے مستفید ہونیوالے ماہرین کو صحت، ثقافتی زبان کی تفہیم، پائیداری، رازداری اور تعلیم سمیت دیگر موضوعات پر اپنی تحقیقی کاوشوں کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔ ان سائنسی تحقیقی عطیات کا آغاز کا اجراء ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ’KAUST‘ کی جانب سے جنریٹو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے شعبے میں سینٹر آف ایکسی لینس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔اس سینٹر کے قیام کا مقصد جنریٹو مصنوعی ذہانت کے ماڈلز بنا کرمملکت میں تحقیق، ترقی اور اختراعات کو فروغ دینا ہے۔ کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ’کاؤسٹ‘ کو کمپیوٹر سائنس رینکنگ میں عالمی سطح پر 17 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، جو 2014-2024ء کے دوران مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ، بصری کمپیوٹنگ خاص طور پر کمپیوٹر ویڑن، کمپیوٹر گرافکس اور تجزیاتی امیجنگ کے شعبوں میں تدریس اور تحقیق میں نمایاں خدمات انجام دے رہی ہے۔