شاہ محمود قریشی کی ان کیمرہ سماعت تنقید کی زد میں

   

اسلام آباد : اسلام آباد کی ایک خصوصی عدالت نے آج شاہ محمود قریشی کے مقدمہ کی ان کیمرہ سماعت کی، جس پر بہت سے حلقوں کی طرف سے تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ حکومت پاکستان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ سے متعلق مقدمات کے لیے خصوصی عدالت قائم کر دی ہے۔ اس عدالت اور اس میں ان کیمرہ سماعت دونوں پر تنقید کی جا رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا دعوی ہے کہ ان کیمرہ سماعت اور ان عدالتوں کا بنیادی مقصد پی ٹی آئی کو انتقام کا نشانہ بنانا ہے۔ تاہم کچھ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کیمرہ سماعت کا تعلق کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے بلکہ یہ آئین کے مطابق ہے۔ واضح رہے کہ آج جب پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اسلام اباد میں قائم ایک اسپیشل عدالت میں پیش کیا گیا تو مقدمہ کی سماعت کرنے والے جج ابو الحسنات نے غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کا حکم دیا۔ خیال رہے کہ دو روز قبل سائفر گمشدگی کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی سمیت کئی پی ٹی آئی قائدؤں کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ آج کی سماعت ان کیمرہ تھی۔ بیرسٹر گوہر خان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ہمیں ان کیمرہ سماعت سے کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن اگر معاملہ فوجی عدالتوں میں جاتا ہے تو پھر وہ کھلی سماعت نہیں ہو گی۔