محکمہ برقی کی بے حسی، عوام کی شکایتوں پر ردعمل ظاہر کرنے سے انکار
حیدرآباد۔21اپریل(سیاست نیوز) شہر میں ہونے والی شدیدموسلا دھار بارش اور طوبانی ہواؤں کے سبب شب برأ ت جیسی مقدس رات کے دوران شہر کے کئی علاقوں میں برقی سربراہی منقطع رہی جس کے سبب شہریوں کی عبادتوں میں مسلسل خلل پیدا ہوتا رہا۔شب برأت کے خصوصی انتظامات کے سلسلہ میں محکمہ برقی اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اعلانات کئے گئے تھے لیکن شب برأ ت کے دن دو پہر میں ہونے والی نصف گھنٹے کی بارش نے ان اداروں کے دعوؤں کی قلعی کھول دی اور رات دیر گئے تک بلکہ بعض مقامات پر صبح کی اولین ساعتوں میں بھی برقی بحال نہیں کی جا سکی ۔پرانے شہر کے کئی علاقوں میں عصر کے وقت سے برقی سربراہی منقطع رہی تو صبح فجر کے قریب تک بھی برقی سربراہی بحال نہیں کی جاسکی ۔شہر حیدرآباد میں ہونے والی اس بات سے سینکڑوں درختوں کے اکھڑ جانے اور برقی تاروں کے ٹوٹ جانے کے سبب ہونے والی ان مشکلات سے راحت کیلئے شہریوں کی جانب سے متعدد مرتبہ شکایت کی جا تی رہی لیکن محکمہ برقی کے عہدیداروں نے ان شکایات کو ان سنی کردیا اور کئی مقاما ت کے متعلق شکایات پر ردعمل ظاہر کرنے سے بھی انکار کردیا گیا۔ دونوں شہروں کی کئی مساجد میں شب برأت کی خصوصی عبادتیں تاریکی میں ادا کی گئیں کیونکہ محکمہ برقی کی جانب سے اس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے تھے اور کہاجا رہاتھا کہ برقی تاروں کے ٹوٹ کر گرجانے کے سبب فوری طور پر برقی بحالی ممکن نہیں ہے ۔شب برأت کے موقع پر مساجد میں اور قبرستانوںمیں روشنیوں کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے کیونکہ عبادتوں کے علاوہ لوگ اس شب مقدسہ کے موقع پرقبور کی زیارت کی سنت کی ادائیگی کے لئے قبرستان جاتے ہیں لیکن محکمہ برقی کی جانب سے اختیار کردہ لاپرواہی والے رویہ کے سبب شہر کے کئی علاقے صبح کی اولین ساعتوں تک بھی تاریکی میں ڈوبے رہے اور شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں تھا۔ پرانے شہر کے علاقوں کالے پتھر‘ ماڈرن کالونی ‘ جہاں نما‘ نواب صاحب کنٹہ کے علاوہ تالاب کٹہ ‘ نشیمن نگر ‘ سلطان شاہی ‘ مصری گنج‘ چندرائن گٹہ کے کئی علاقوں میں برقی سربراہی کی بحالی میں کئی گھنٹے لگ گئے جبکہ ماڈرن کالونی عقب شمع ٹاکیز میں درخت کی زد میں برقی تاروں کے آجانے کے سبب صبح کی اولین ساعتوں تک بھی برقی بحالی کے اقدامات کو یقینی نہیں بنایا جا سکا ۔
