شب قدر: مسجد حرام میں زائرین کی کثیر تعداد کےکنٹرول کا بہترین انتظام

   

مدینہ منورہ : امور حرمین شریفین کا انتظام کرنے والے ادارے نے بتایا ہے کہ رمضان المبارک 1444 ہجری میں 27 ویں شب کو مسجد حرام میں نمازیوں اور زائرین کی بڑی تعداد کی آمد کی حوصلہ افزائی کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ یہ منصوبہ کامیابی سے ہمکنار ہوا ہے۔ادارہ “صدارت عامہ برائے امور مسجد حرام و مسجد نبوی” نے اتنی بڑی تعداد میں زائرین اور نمازیوں کو منظم کرنے کے مقصد سے فیلڈ ٹیموں کو تیز کر دیا تھا۔ نظام کو مربوط کرنے کے لیے تمام شریک اداروں اور فریقوں کا رابطہ بہتر بنایا گیا تھا۔ نمازیوں کو بالائی منزلوں اور عازمین عمرہ کو مطاف میں رکھنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ طواف کے مقام کی طرف جانے والی گزرگاہوں کو خالی کر لیا گیا تھا۔ طواف کے بعد لوگوں کو مختص ہالز میں بھیجنے کا انتظام تھا۔انتظامیہ نے بتایا کہ نمازیوں اور زائرین کی آسانی کے لیے مسجد حرام کے 118 دروازے کھولے گئے تھے۔ 3 دروازے معتمرین کے لیے، 68 عبادت گزاروں کے لیے، 50 دروازے ہنگامی حالات کے لیے مختص کیے گئے تھے۔ 40 دروازے اندرونی آمد ورفت کا کام دے رہے تھے۔ اللہ کے فضل سے ریکارڈ تعداد میں آئے افراد کو اس بابرکت رات میں سہولت اور آسانی سے امور انجام دینے کا موقع فراہم کیا گیا۔انتظامی ادارے نے مزید بتایا کہ ماہ صیام کی 27 ویں شب مسجد حرام میں آب زمزم کے 30 ہزار کولر فراہم کیے گئے تھے۔ پانی کے یہ کولر مسجد کے تمام حصوں، صحنوں اور بیرونی سہولیات کے مقامات پر رکھے گئے تھے۔ 1300 سے زیادہ کارکنوں نے مسجد کے تمام ہالز اور بیرون مسجد چوراہوں میں بھی ماء￿ زم زم کی بوتلیں تقسیم کیں۔ مسجد حرام میں آنے والے ضیوف الرحمن کے لیے 35 ہزار قالین بچھائے گئے تھے۔