صرف احتیاطی تدابیر سے بچاؤ ممکن، ڈاکٹر پی ونئے کمار کے تاثرات
حیدرآباد ۔6۔ مئی(سیاست نیوز) ماہر امراض شکم ڈاکٹر پی ونئے کمار نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچنے کے سلسلہ میں عوام میں مختلف غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ جب تک تحقیق کے ذریعہ کوئی بات ثابت نہیں ہوتی ، اس وقت تک کورونا سے بچاؤ کے حقیقی احتیاطی تدابیر کا تعین نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ درجہ حرارت میں کورونا وائرس کے خاتمہ سے متعلق باتیں سائنسی اعتبار سے درست نہیں ہے۔ اس کے علاوہ سردیوں میں کورونا میں اضافہ سے متعلق غلط فہمی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر کہا جارہا ہے کہ گرم پانی کے استعمال یا گرم بھانپ لینے کے علاوہ ٹھنڈے پانی کے استعمال سے کورونا سے بچاؤ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں اس طرح کی باتوں کا چلن عام ہوگیا ہے اور لوگ اس پر عمل کر رہے ہیں۔ حالانکہ ریسرچ میں یہ باتیں ثابت نہیں ہوئی ہیں۔ جب تک تحقیق میں ثابت نہ ہوں ، اس وقت تک اس طرح کی باتوں پر عمل کرنا بے فیض ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شدید گرمی کی صورت میں کورونا وائرس کے خاتمہ کا استدلال اس لئے بھی درست نہیں کیونکہ ایک ماہ قبل سے افریقہ ، سنگا پور اور آسٹریلیا میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوچکا ہے لیکن وہاں کورونا وباء کے پھیلاؤ میں کوئی کمی نہیں آئی۔ بعض ایسے ممالک جہاں درجہ حرارت کافی کم رہتا ہے ، وہاں سے کورونا کا آغاز ہوا، لہذا گرمی یا سردی سے وائرس کے پھیلاؤ کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ڈاکٹر ونئے کمار نے کہا کہ عوام کو کورونا سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کرنی چاہئے جن میں سماجی فاصلہ ، ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیموں اور ادرک کے پانی کے استعمال کا مشورہ دیا جارہا ہے ۔ بڑے بزرگ بھی کہتے رہے ہیں کہ لیموں اور ادرک کا پانی صحت کیلئے مفید ہے ۔ ڈاکٹر ونئے کمار نے کہا کہ چونکہ لیموں اور ادرک صحت کیلئے فائدہ مند ہے، لہذا اس کا استعمال کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے ۔ تاہم انہوں نے گرم پانی کے استعمال اور گرم بھانپ لینے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلے میں درد ، کھانسی اور تیز بخار کی صورت میں گھر بیٹھے علاج کرنا اور تجربے کرنے کے بجائے ٹسٹ کروانا چاہئے ۔ ٹسٹ کی صورت میں کورونا کی موجودگی یا عدم موجودگی کا صحیح طور پر پتہ چل جائے گا اور فوری پتہ چلنے کی صورت میں موثر علاج میں مدد ملے گی۔