شراب نہ ملنے پر 7 افراد کی خودکشی

   

لاک ڈاون کے باعث شراب کی عدم دستیابی ، نشے کے عادی افراد بے چین
حیدرآباد /31 مارچ ( سیاست نیوز ) کورونا وائرس کے سبب موجودہ لاک ڈاون شرابی شہریوں کیلئے دن بہ دن مشکلات کا سبب بنتا جارہا ہے ۔ اس لاک ڈاؤن کے حق میں سارا ملک متحد ہے تو وہیں شرابیوں کیلئے مشکلات بڑھتی جاری ہیں اور آئے دن شراب کی عدم دستیابی کے سبب خودکشی کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ اس طرح کے مختلف واقعات میں مشتبہ طور پر شراب کی عدم دستیابی سے 7 افراد کی خودکشی اور مشتبہ موت کے واقعات پیش آئے ۔ منگل ہاٹ پولیس نے کل سیتارام باغ کے علاقہ سے ایک 38 سالہ شخص پوچایا کی نعش کو دستیاب کرلیا ۔ پولیس نے ابتداء کی تحقیقات کے بعد بتایا کہ پوچجایا نظام پیٹ کوکٹ پلی کا ساکن تھا ۔ پولیس سمجھتی ہے کہ یہ شخص شراب کی تلاش میں یہاں تک پہونچا ہوگا ۔ آصف نگر پولیس کے مطابق 34 سالہ محمد سلیم جو پیشہ سے کارپینٹر تھا ۔ صابر نگر علاقہ میں رہتا تھا ۔ پولیس آصف نگر نے بتایا کہ سلیم نے خودکشی کرلی ۔ اور پولیس کا کہنا ہے کہ سلیم شراب کی عدم دستیابی سے پریشان تھا ۔ پہاڑی شریف پولیس کے مطابق 55 سالہ سرینواس جو پیشہ سے مزدور تھا ۔ پہاڑی شریف علاقہ میں رہتا تھا ۔ یہ شخص سیندھی کے نشہ کا عادی تھا ۔ اور سیندھی کی عدم دستیابی سے خودکشی کرلی ۔ بیگم بازار پولیس کے مطابق ایک 45 سالہ شخص روی کی نعش کو دستیاب کرلیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق روی پیشہ سے مزدور تھا اور شراب کے نشہ کا عادی تھا ۔ جو شراب کی عدم دستیابی کے سبب فوت ہوگیا ۔ ملکاجگیری پولیس نے بتایا کہ 40 سالہ دستگیر جو پیشہ سے مزدور تھا ۔ لالہ گورہ علاقہ میں رہتا تھا ۔ آج پولیس نے مدھورا نگر علاقہ سے اس شخص کی نعش کو برآمد کرلیا ۔ پولیس سمجھتی ہے کہ شراب کی عدم دستیابی کے سبب یہ شخص فوت ہوگیا ۔ چندا نگر پولیس کے مطابق 40 سالہ سینو جو پیشہ سے مزدور تھا ۔ تارہ نگر علاقہ میں رہتا تھا ۔ شراب کی عدم دستیابی کے سبب سینو ذہنی تناؤ کا شکار ہوگیا ۔ جس نے مکان کی چھت سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی ۔ چندرا نگر پولیس نے کے ایل کے شاپنگ مال کے قریب سے کاشی رام نامی 4 سالہ شخص کی نعش کو برآمد کرلیا ہے ۔ کاشی رام پیشہ سے مزدور تھا اور گذشتہ چند روز سے روزگار اور شراب کی عدم دستیابی سے کافی پریشان اور ذہنی تناؤ کا شکار ہوا تھا ۔ پولیس نے اس شخص کی نعش کو برآمد کرلیا ۔ پولیس نے مشتبہ حالت میں موت کے مقدمات درج کرلئے ہیں اور مصروف تحقیقات ہے ۔