شراب کی دکانیں کھل سکتی ہیں تومندر کیوں نہیں؟

   

انا ہزارے کا ادھو حکومت سے سوال
پونے: سماجی کارکن انا ہزارے نے ریاست میں مندروں کو دوبارہ نہ کھولنے کے مہاراشٹرا حکومت کے موقف پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر مندروں پر پابندی ہٹانے کے لیے کوئی تحریک چل رہی ہے تو وہ اس میں اپنا تعاون دیں گے۔ ہزارے نے ٹھاکرے حکومت کے مندروں کو دوبارہ کھولنے سے انکار پر سوال اٹھایا اور اس کے لیے انہوں نے شراب کی دکانوں کے باہر ’’لمبی قطاروں‘‘ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حکومت پر تنقید بھی کی۔ہفتہ کو احمد نگر ضلع کے رالے گن سدھی گاؤں میں ہزارے نے کہا کہ مندروں کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کرنے والے کچھ لوگوں کے ایک وفد نے ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت مندر کیوں نہیں کھول رہی ہے؟ ریاستی حکومت لوگوں کے لیے مندر کھولنے میں کیا خطرہ دیکھتی ہے؟ اگر کوویڈ ہی وجہ ہے تو پھر شراب کی دکانوں کے باہر بڑی قطاریں کیوں ہیں؟ ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت حکومت نے کورونا وائرس کی صورت حال میں بہتری کے پیش نظر کئی علاقوں کو دوبارہ کھول دیا ہے اور ویکسین لینے والے افراد کو ممبئی میں لوکل ٹرینوں میں سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔تاہم ریاستی حکومت اب بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خوف سے مذہبی مقامات کو دوبارہ کھولنے کے خلاف ہے، خاص طور پر جب وبائی مرض کی تیسری لہر متوقع ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اپوزیشن بی جے پی یہ مطالبہ کرتی رہی ہے کہ مندروں کو لوگوں کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے۔