جہدکار انا ہزارے کا دعویٰ، نام کہاں سے آیا صرف ای ڈی کو پتہ
پونہ 27 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سماجی جہدکار انا ہزارے نے این سی پی کے صدر شردپوار کے مہاراشٹرا اسٹیٹ کوآپریٹیو بینک اسکام میں ان کے نام کی شمولیت پر سخت تعجب کا اظہار کیا۔ ای ڈی نے پوار اور اجیت پوار کے خلاف ناجائز دولت کمانے کے الزام میں ایک کیس درج کیا ہے۔ ای ڈی کی انفورسمنٹ کیس رپورٹ (ECIR) جو (FIR) کے مترادف ہوتی ہے، سی بی آئی نے پوار کے کیس کو اس کے تحت درج کیا ہے۔ یہ کیس بمبئی پولیس کی ایف آئی آر کی اساس پر درج کیا ہے جس میں اس بینک کے سابق صدرنشین شردپوار، سابق ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار اور کوآپریٹیو بینک کے 10 عہدیداروں کے نام شامل ہیں۔ جمعرات کے دن جب انا ہزارے سے ای ڈی کے کیس اور پوار کے بینک اسکام کے تعلق سے دریافت کیا گیا تو اُنھوں نے کہاکہ ’’مجھے اس وقت یہ اطلاع ملی تھی اس وقت اس میں شردپوار کا نام کہیں بھی نہیں دکھائی دیتا تھا۔ کس طرح ان کا نام اس میں شامل ہوگیا، کس نے یہ نام شامل کیا۔ یہ تمام باتوں سے (ہم نہیں) صرف وہ لوگ (ای ڈی) واقف ہیں۔ بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کرنے والے اور شردپوار کے ناقد انا ہزارے نے اُمید ظاہر کی کہ ای ڈی جب تفصیلی تحقیقات کرے گی تو تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔ شردپوار نے کسی بھی غلط حرکت سے انکار کردیا اور کہاکہ وہ کسی بھی حیثیت سے اس بینک سے وابستہ نہیں تھے اور کیس کے وقت کے تعلق سے بھی اُنھوں نے سوال کیا اور کہاکہ مہاراشٹرا کے 21 اکٹوبر سے ہونے والے ریاستی انتخابات سے قبل یہ کیس نمایاں ہوا ہے۔ سابق مرکزی وزیر شردپوار نے کہاکہ وہ دہلی دربار کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔ این سی پی نے اس کیس کو سیاسی مقصد براری پر مبنی قرار دیا۔