9ارکان کے ساتھ بی جے پی حکومت میں شامل ، ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف برداری
ممبئی: مہاراشٹرا کی سیاست میں آج ایک بار پھر زبردست ہلچل مچی ہوئی ہے۔ این سی پی لیڈر اجیت پوار این سی پی سے بغاوت کر کے کئی ارکان اسمبلی کے ساتھ شنڈے حکومت میں شامل ہو گئے۔ اجیت پوار نے اتوار 2 جولائی کو راج بھون میں وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی موجودگی میں مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیا۔ اس دوران این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل نے بھی مہاراشٹر اکے وزیر کے طور پر حلف لے لیا۔نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس بھی حلف برداری کے دوران راج بھون میں موجود تھے۔ مہاراشٹرا کے سابق وزرائے داخلہ دلیپ ولسے پاٹل، حسن مشرف، سنجے بنسوڈے، ادیتی تٹکرے، دھرماراؤ اور دھننجے منڈے نے بھی مہاراشٹر اکے وزیر کے طور پر حلف لیا۔بی جے پی کے مہاراشٹر اکے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ این سی پی کے اجیت پوار اور ان کے ساتھی قائدین آج وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کی حمایت کرنے آئے ہیں۔ ا ن کے حکومت میں شامل ہونے سے مہاراشٹر اکو مضبوطی حاصل ہوگی اور اس سے مہاراشٹرا آگے جائے گا۔ مہاراشٹر اکے وزیر سدھیر منگنٹیوار نے کہا کہ نیشنلسٹ پارٹی نے بی جے پی کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ آج این سی پی کے کئی ایم ایل اے شامل ہوئے ہیں۔اس سے پہلے اجیت پوار نے این سی پی ممبران اسمبلی کی میٹنگ بلائی تھی جس پر این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا تھا کہ مجھے بالکل نہیں معلوم کہ یہ میٹنگ کیوں بلائی گئی ہے لیکن اپوزیشن لیڈر ہونے کے ناطے انہیں قانون سازوں کی میٹنگ بلانے کا حق ہے۔ وہ یہ کام باقاعدگی سے کرتے ہیں، میں اس ملاقات کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا۔ اجیت پوار اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر تھے، انہوں نے پارٹی کے خلاف بغاوت کی اور اتوار کو ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت میں شامل ہوگئے۔اس سے پہلے اجیت پوار نے پارٹی لیڈروں کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر میٹنگ کی اور پھر گورنر سے ملنے گئے۔ یہاں ریاست میں بی جے پی کور گروپ کی میٹنگ بھی ہوئی۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ اجیت پوار اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے سکتے ہیں۔این سی پی لیڈر جو گورنر سے ملنے آئے تھے ان کے ساتھ پارٹی کے 16 ایم ایل اے بھی تھے۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بھی راج بھون میں پہلے سے موجود تھے۔ اجیت پوار کے شنڈے حکومت میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا، جو ان کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لینے کے ساتھ ہی ختم ہو گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مہاراشٹر اکی سیاست بالخصوص این سی پی تباہی کے دہانے پر ہے اور پارٹی سربراہ شرد پوار ممبئی میں نہیں ہیں۔اجیت پوار نے ان کو 40ارکان کی حمایت حاصل ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔آج ایک ہی دن میں مہاراشٹرا کی سیاست میں اچانک تبدیلی سے ریاستی سطح پر سیاست گرماگئی ہے۔
اجیت پوار 5 ویں مرتبہ مہاراشٹرا کے ڈپٹی چیف منسٹر
مودی حکومت کی ستائش، حلف برداری کے بعد میڈیا سے خطاب
ممبئی: اجیت پوار نے پانچویں بار مہاراشٹرا کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ 1999-2014 کے دوران انہوں نے مہاراشٹرا میں کانگریس، ،این سی پی مخلوط حکومت میں دو بار نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ نومبر 2019 میں اجیت پوار نے بغاوت کی اور دیویندر فڈنویس کے ساتھ حکومت بنائی اور نائب وزیر اعلیٰ بن گئے۔حکومت دو دن بعد گر گئی۔ دو دن بعد ادھو ٹھاکرے کی حکومت بنی جس میں انہیں نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔ اب وہ پانچویں بار شنڈے کی حکومت میں نائب وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق اجیت سمیت باقی ممبران اسمبلی پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد میٹنگ میں ڈائس شیئر کرنے اور راہول گاندھی کے ساتھ تعاون کرنے کے شرد پوار کے یکطرفہ فیصلے سے ناراض تھے۔ مہاراشٹرا میں اگلے سال اکتوبر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اس سے چھ ماہ قبل عام انتخابات ہوں گے۔ اجیت پوار کے شامل ہونے کے بعد ایکناتھ شنڈے نے کہا کہ ہم اسمبلی اور لوک سبھا میں پہلے سے زیادہ سیٹیں جیتیں گے۔ مہاراشٹرا بی جے پی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ہماری حکومت کو این سی پی کے 40 ایم ایل ایز کی حمایت حاصل ہے۔ایسے میں کانگریس کو اب مہاراشٹرا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ مل سکتا ہے۔ حزب اختلاف میں کانگریس کے پاس سب سے زیادہ 44 سیٹیں ہیں۔ تقریب حلف برداری کے بعد اجیت پوار نے کہاکہ کابینہ میں مزید توسیع ہوگی۔ کچھ وزرا حکومت میں شامل ہو سکتے ہیں۔ کئی دنوں سے اس کے بارے میں بات چیت چل رہی تھی۔ پی ایم مودی گزشتہ 9 سالوں سے ملک کی ترقی کیلئے بہت سے کام کر رہے ہیں۔ میں نے محسوس کیا کہ ہمیں بھی ان کا ساتھ دینا چاہیے۔ اسی لیے میں این ڈی اے میں شامل ہوا۔مہاراشٹرا کو ترقی پسند قیادت کی ضرورت ہے۔ بھجبل اور میں نے ترقی کو اہمیت دی۔ مہاراشٹرا کو مرکز کا تعاون اور پیسہ ملتا رہنا چاہیے۔ اسی لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا۔ پارٹی بھی ہمارے ساتھ ہے۔ آئندہ بھی تمام الیکشن پارٹی کے نام اور نشان پر لڑیں گے۔ناگالینڈ میں بھی ایسا ہی ہوا۔ وہیں ہماری پارٹی کے 7 منتخب ایم ایل ایز نے بھی بی جے پی کے ساتھ جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ ہم نے ادھو کے ساتھ بھی حکومت بنائی تھی، تو شنڈے کے ساتھ جانے میں کیا حرج ہے۔ ہمیں حکومت چلانے کا تجربہ ہے۔بھجبل نے کہاکہ شرد پوار نے کہا تھا کہ مودی حکومت دوبارہ آنے والی ہیچھگن بھجبل نے کہاکہ شرد پوار نے بھی کہا تھا کہ ملک میں دوبارہ صرف مودی حکومت آنے والی ہے۔بہت سے لوگ کہیں گے کہ ہم پر تحقیقاتی ایجنسیوں کے خلاف کیسز ہیں، اسی لیے ہم اکٹھے ہوئے لیکن بہت سے ایم ایل اے ہیں۔ جن کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں وہ بھی شنڈے حکومت کے ساتھ آئے ہیں۔
اجیت پوار کی حلف برداری بی جے پی کے ’آپریشن لوٹس‘کا حصہ:این سی پی
ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) نے اتوار کے روز اجیت پوار اور دیگر سینئر لیڈروں کی ایکناتھ شندے کی حکومت میں بحیثیت وزیر حلف برداری کو بی جے پی کے ’آپریشن لوٹس‘کا حصہ قرار دیا۔ آج یہاں اپنے بیان میں این سی پی کے ترجمان مہیش تاپسے نے کہا کہ تمام لیڈران، ضلع صدر اور کارکنان پارٹی سربراہ شرد پوار کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حلف برداری کی تقریب کو پارٹی کی طرف سے رسمی حمایت نہیں دی گئی ہے ۔
یہ ’آپریشن لوٹس‘کا حصہ ہے ۔ کچھ لیڈروں نے ذاتی طور پر حلف لیا ہے ۔واضح رہے کہ مہاراشٹرا کی سیاست میں یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب اجیت پوار کو پارٹی میں نظرانداز کردیا گیا تھا اور این سی پی سربراہ کی بیٹی سپریا سولے کو پارٹی کا کارگزار صدر بنایا گیا۔