پونے ۔25 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرکی سیاست میں بی جے پی اورشیوسینا کے درمیان دوستی ٹوٹ چکی ہے اور دونوں ہی ایک دوسرے پرتنقید کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑتے ہیں۔ اب سابق وزیراعلیٰ دیویندرفڑنویس کے ایک بیان پروزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اشاروں اشاروں میں نشانہ سادھا ہے۔ گزشتہ دنوں دیویندرفڑنویس نے کہا تھا کہ بھلے بی جے پی حکومت نہ بنا پائی ہو، لیکن مہاراشٹرمیں وہ سب سے بڑی پارٹی ہے۔ ان کے اس بیان پرشرد پوارکے سامنے ادھو ٹھاکرے نے ایک پروگرام میں کہا کہ ’’شرد پوارنے ہمیں سکھایا ہے کہ زرعی پیداورکیسے بڑھائی جائے۔ انہوں نے ہی ہمیں سکھایا ہے کہ کم اراکین اسمبلی میں حکومت کیسے بنائی جائے‘‘۔ادھو ٹھاکرے پونے میں وسنت دادا سگرانسٹی ٹیوٹ کی سالانہ میٹنگ کے دوران خطاب کررہے تھے۔ اس تقریب میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) سربراہ شرد پواربھی موجود تھے۔ مہاراشٹرمیں حال میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اورشیوسینا نے ایک ساتھ لڑا تھا، لیکن وزیراعلیٰ کے موضوع پردونوں میں اختلاف ہونے کے بعد اتحاد ٹوٹ گیا۔ شیوسینا نے کانگریس اوراین سی پی کے ساتھ مل کرحکومت بنالی۔ مانا جاتا ہیکہ اس اتحاد کوبنانے میں سب سے بڑا کرداراین سی پی سربراہ شرد پوارنے ادا کیا۔واضح رہیکہ مہاراشٹرحکومت نے یکم اپریل 2015 سے 31 مارچ 2019 کے دوران کسانوں کا دولاکھ روپئے تک کا قرض معاف کردیا ہے۔ حالانکہ اب حکومت کا کہنا ہیکہ وہ قرض کوپوری طرح معاف کرے گی۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا، ہم نے ابھی ہرکسان کا دولاکھ روپئے تک کا قرض معاف کیا ہے، لیکن ہم انہیں اس بات کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ کسانوں کا پورا قرض معاف کیا جائیگا۔