پولیس سے ایک دن دھرنے کی اجازت دی، 72 گھنٹوں تک دھرنا کرنے شرمیلا کا اعلان
حیدرآباد: تلنگانہ میں نئی سیاسی پارٹی تشکیل دینے کا اعلان کرنے والی شرمیلا نے آج اندرا پارک پر ملازمتوں کی فراہمی کیلئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ کرکے بھوک ہڑتال کا آغاز کیا ۔ پولیس نے آج ایک دن کی بھوک ہڑتال کی اجازت دی لیکن شرمیلا نے آئندہ 72 گھنٹوں تک بھوک ہڑتال جاری رہنے کا اعلان کیا ۔ شرمیلا کی بھوک ہڑتال کی ان کی والدہ وجیہ اماں نے اندرا پارک پہنچ کر تائید و حمایت کی ۔ بی سی تنظیم کے قومی قائد و سابق رکن اسمبلی اور کرشنیا ادیب و سماجی جہد کار کانچہ اایلیا کے علاوہ انجہانی راج شیکھر ریڈی کے حامیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ شرمیلا نے ملازمتوں کی خاطر نوجوانوں کی خودکشیوں کیلئے چیف منسٹر کے سی آر کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ ہر تین جائیداد میں ایک مخلوعہ ہے۔ نوجوانوں کی خودکشی پر چیف منسٹر کے سی آر کی خاموشی معنی خیز ہے ۔ تلنگانہ تحریک کے تین اہم مسائل میں روزگار ا یک اہم مسئلہ ہے جس سے متاثر ہوکر طلبہ اور نوجوانوں نے تلنگانہ تحریک کی تائید کی بڑھ چڑھ کر تعلیم کے ساتھ زندگیوں کی بھی قربانی دی ۔ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد تلنگانہ حکومت اور چیف منسٹر کے سی آر نے نوجوانوں اور طلبہ سے دشمنوں جیسا سلوک کیا ۔ ریاست میں تقریباً دو لاکھ جائیدادیں مخلوعہ ہیں مگر ان پر تقررات کیلئے گزشتہ 7 سال کے دوران کوئی اقدامات نہیں کئے گئے ۔ ملازمتوں کی فراہمی کیلئے نوٹیفکیشن کی اجرائی تک ان کا احتجاج جاری رہے گا ۔ مخلوعہ جائیدادوںپر کیوں تقررات نہیں کئے جارہے ہیں چیف منسٹر اس کی وضاحت کریں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ملازمتوں کیلئے کوئی ساتھ دیں یا نہ دیں مگر وہ طلبہ اور بیروزگار نوجوانوں کا مکمل ساتھ دیں گی اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے احتجاج کو ریاست میں توسیع دیں گی۔ شرمیلا نے ملازمتوں کیلئے خودکشی نہ کرنے کا نوجوانوں کو مشورہ دیا ۔ زندہ رہ کر جدوجہد کرتے ہوئے ملازمتیں حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔