شرمیلا نے جئے تلنگانہ کا نعرہ لگایا

   


راجناراجیم لانے بحیثیت بہو تلنگانہ کے عوام سے رجوع ہونے کا عزم
حیدرآباد : تلنگانہ میں نئی سیاسی پارٹی تشکیل دینے کیلئے سرگرم مشاورت کرنے والی شرمیلا نے پارٹی کے اجلاس میں جئے تلنگانہ کا نعرہ دیتے ہوئے سب کو حیرت زدہ کردیا۔ آج لوٹس پاونڈ میں حیدرآباد اور متحدہ ضلع رنگاریڈی کے 500 حامیوں سے اجلاس طلب کرتے ہوئے پارٹی کی تشکیل پر تجاویز طلب کی۔ واضح رہیکہ سابق چیف منسٹر ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کی دختر شرمیلا تلنگانہ میں نئی سیاسی پارٹی تشکیل دینے کیلئے مشاورت کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے آج پارٹی حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تلنگانہ میں راجناراجیم قائم کرنے آئی ہیں۔ شرمیلا نے کہا کہ راج شیکھر ریڈی سماج کے تمام طبقات کی ترقی، خوشحالی کے حامی تھے۔ سماج کے تمام طبقات کیلئے انہوں نے فلاحی اسکیمات کو روشناس کرایا تھا۔ تاہم غریب عوام کو مفت طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے آروگیہ شری اسکیم پر عمل آوری کی۔ کسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے اور آبپاشی پراجکٹس کی تعمیرات کیلئے غیرمعمولی اقدامات کئے تھے۔ راج شیکھر ریڈی کے دورحکومت میں ہر طبقہ مطمئن تھا۔ علحدہ تلنگانہ میں دوبارہ وہی دور کا احیاء کرنے کیلئے وہ آئی ہیں۔ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پانے کے بعد سماج کا کوئی بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔ کسان اور طلبہ پریشان ہیں۔ سماج میں غیریقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ شرمیلا نے کہا کہ وہ نئی پارٹی تشکیل دینے کیلئے صرف مشاورت کا آغاز کیا ہے۔ انہیں بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ وہ تلنگانہ کی بہو ہے ان کا بھی تلنگانہ پر مکمل اختیار ہے۔ وہ بحیثیت بہو تلنگانہ میں عوام کے درمیان پہنچنے کی تیاریاں کررہی ہیں۔