ایک دن تلنگانہ کی چیف منسٹر بننے اور تلنگانہ کو سنہرے ریاست میں تبدیل کرنے کا عزم
حیدرآباد :۔ شرمیلا نے دوسرے دن بھی لوٹس پاونڈ میں اپنی بھوک ہڑتال کو جاری رکھا ۔ ملازمتوں کی فراہمی کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے شرمیلا نے اندرا پارک پر 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے صرف ایک دن کی بھوک ہڑتال کرنے کی اجازت دی تھی لیکن شرمیلا بھوک ہڑتال جاری رکھنے کے لیے بضد تھی ۔ پولیس کی جانب سے بھوک ہڑتال زبردستی اُٹھا دینے پر شرمیلا نے اندرا پارک سے لوٹس پاونڈ پدیاترا کا بطور احتجاج آغاز کیا تھا لیکن پولیس نے انہیں روک دیا ۔ پولیس سے بحث و تکرار میں توازن کھو کر شرمیلا زمین پر گر گئی تھی ۔ پولیس نے انہیں بعد میں جیپ میں بٹھا کر لوٹس پاونڈ چھوڑ دیا ۔ پولیس کے ساتھ دھکم پیل میں شرمیلا کا ہاتھ زخمی ہوگیا ۔ تاہم وہ کل شام سے لوٹس پاونڈ پر بھوک ہڑتال کررہی ہیں ۔ آج صبح ڈاکٹرس نے ان کا طبی معائنہ کیا ۔ سابق چیف منسٹر ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کی شریک حیات وجیہ اماں نے اپنی دختر کی بھوک ہڑتال کی مکمل حمایت کی ۔ راج شیکھر ریڈی کے حامی بھاری تعداد میں لوٹس پاونڈ پہونچکر شرمیلا کی بھوک ہڑتال کی تائید کررہے ہیں ۔ شرمیلا نے کہا کہ ملازمتوں کی فراہمی کے لیے نوٹیفیکیشن کی اجرائی تک ان کا احتجاج جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ایک دن تلنگانہ کی چیف منسٹر بن کر رہیں گی اور وہ ہی سنہرے تلنگانہ کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کریں گی ۔ وجیہ اماں نے کہا کہ ان کی دختر عوامی مسائل کیلئے جدوجہد کرتے رہیں گی ۔ انہوں نے شرمیلا کے ساتھ پولیس کے رویہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شرمیلا کوئی مجرم نہیں ہے بلکہ بیروزگار نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کا جمہوری انداز میں مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کررہی ہیں ۔۔