شرمیلا کی 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال کا اختتام

   

نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی تک جدوجہد جاری رکھنے کا عزم
حیدرآباد۔ سابق چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی دختر شرمیلا نے تلنگانہ کے بیروزگار نوجوانوں کیلئے 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال آج اتوار کو ختم کی ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ تلنگانہ حکومت بیروزگار نوجوانوں کیلئے روزگار فوری فراہم کرے ۔ اپنی بھوک ہڑتال ختم کرتے ہوئے شرمیلا نے کہا کہ ریاست میں گذشتہ سات سال میں بھرتی کیلئے کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا ہے ۔ ریاست میں 40 لاکھ افراد ملازمتوں کے منتظر ہیں۔ حکومت کے رویہ سے مایوس نوجوان خود کشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی پاری کے ساتھی نوجوانوں کیلئے روزگار کے اعلامیہ کی اجرائی تک جدوجہد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دو سال میں تلنگانہ میں ان کی پارٹی اقتدار میں آجائے گی اور وہ بیروزگاری کا خاتمہ کریگی ۔ شرمیلا تلنگانہ میں جاریہ سال جولائی میں نئی سیاسی جماعت تشکیل دینا چاہتی ہیں۔ انہوں نے جمعرات کو اندرا پارک پر اپنی بھوک ہڑتال شروع کی تھی اور ان کا مطالبہ تھا کہ ریاست میں 1.91 لاکھ سرکاری جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں۔ شرمیلا ‘ چیف منسٹر آندھرا پردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن ہیں اور انہوں نے تلنگانہ میں تنہا اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے کھمم میں ایک جلسہ سے خطاب کرنے کے بعد ایک اپنی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا ۔