یلاریڈی میں شہید اعظم کانفرنس ، حافظ محمد مختار احمد جنیدی اور دیگر کا خطاب
یلاریڈی ۔29 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) یلاریڈی مستقر کے میناریٹی فنکشن ہال پر یکم محرم الحرام سے 10 صفر المظفر تک کی چالیسویں اختتامی محفل شہدائے کربلا کا پیر کی شب بعد نماز عشاء شہید اعظم کانفرنس کے نام سے انعقاد عمل میں لایا گیا جس کا آغاز قاری سید خلیل اﷲ قادری کی تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ مہمان خصوصی حافظ محمد مختار احمد الجنیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اہل بیت اطہار کی محافل کا انعقاد فرشتوں کی سنت ہے ۔ اہل بیت کی محبت سے ایمان مستحکم ہوتا ہے ۔ کربلا کا واقعہ صرف اور صرف شریعت کو بچانے کیلئے پیش آیا ۔ آج کل طریقت کے نام پر شریعت کو چھوڑا جارہا ہے جبکہ شریعت ہے تو ہی طریقت ہے ورنہ بنا شریعت کے طریقت کا وجود نہیں ہے کیونکہ شریعت اسلامی قانون ہے اور اعمال کا نام ہے اور سرور کائنات ﷺ نے جس طریقہ پر عمل کرتے ہوئے ہم تک پہنچایا اُسے طریقت کہا جاتا ہے۔ شریعت کو ترک کرتے ہوئے طریقت پر عمل کرنا ناقابل قبول طریقہ ہے۔ اہل بیت کو اگر خوش کرنا ہے تو ان کے طریقہ پر عمل پیرا ہونا ضروری ہے ، حضرت محمد مختار احمد الجنیدی نے اپنے خطاب میں تاکید کی کہ اپنے گھر والوں کے ساتھ نرم رویہ رکھو ، خواتین کو بے پردہ نہ ہونے کا مشورہ دیا۔ تقاریب میں اسراف سے پرہیز کرنے کو کہا ۔ نمازوں کو وقت پر پابندی کے ساتھ ادا کرتے رہنے کی عادت بنانے کی صلاح دی ۔ اس موقع پر مہمان خصوصی کے ہاتھوں چالیس روزہ محافل میں حمد ، نعت و منقبت سنانے کی سعادت حاصل کرنے والے ثنا خوانوں میں اور محافل کا انعقاد کرنے والے محبان اہل بیت میں شاندار مومنٹو تقسیم کئے گئے ۔ شہید اعظم کانفرنس میں نظامت کے فرائض جناب خواجہ قطب الدین صابر گلشنی نائب قاضی نے انجام دیئے ۔ کانفرنس رات دیر گئے بعد سلام کے اختتام کو پہنچی۔