کونسل فار ہائیر ایجوکیشن اور سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشیل اسٹڈیز کے ماہرین کی شمولیت
حیدرآباد۔/6 جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں تعلیمی نظام کی مجموعی ترقی اور استحکام کیلئے سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشیل اسٹڈیز اور تلنگانہ اسٹیٹ کونسل آف ہائیر ایجوکیشن کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے گئے ۔ نائب صدر نشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار کی موجودگی میں صدرنشین کونسل فار ہائیر ایجوکیشن پروفیسر ٹی پاپی ریڈی اور ڈائرکٹر سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشیل اسٹڈیز ڈاکٹر ای ریوتی نے دستخط کئے۔ یادداشت مفاہمت کا بنیادی مقصد تعلیمی شعبہ کے مسائل کا جامع طور پر جائزہ لیتے ہوئے پری اسکول اور اعلیٰ تعلیم کے زمروں میں بہتری اور اصلاحات کی سفارش کرنا ہے۔ تعلیم کو ریسرچ سے مربوط کرتے ہوئے معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے دونوں ادارے کام کریں گے۔ معاہدہ کے تحت نئی تعلیمی پالیسی کی بنیاد پر 5 سالہ ترقیاتی منصوبہ تیار کیا جائے گا تاکہ شعبہ تعلیم کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔ نصاب میں جدت اور اعلیٰ تعلیم کے کورسیس کو از سر نو مرتب کیا جائے گا۔ اعلیٰ تعلیم سے وابستہ اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کی مساعی کی جائے گی۔ دونوں اداروں نے مختلف مسائل اور ترجیحی اُمور پر مباحث سیشن اور ورکشاپس کے انعقاد سے اتفاق کیا ہے۔ مختلف اُمور کی نشاندہی کیلئے فیلڈ سروے کئے جائیں گے۔ تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے تمام فریقین سے مشاورت کی جائے گی۔ ریسرچ اور دیگر اقدامات کے سلسلہ میں کونسل فار ہائیر ایجوکیشن بجٹ مختص کرے گا۔ بہتر کارکردگی اور تال میل کو یقینی بنانے کیلئے اڈوائزری گروپ اور کوآرڈینیشن کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 7 رکنی کمیٹی میں نائب صدر نشین پلاننگ بورڈ، صدرنشین ونائب صدرنشین کونسل فار ہائیر ایجوکیشن، صدرنشین وڈائرکٹر سنٹر فار اکنامک اینڈ سوشیل اسٹڈیز اور دو ماہرین پروفیسر این وی ورگھیز کے علاوہ ایک اور رکن کو شامل کیا جائے گا۔ یادداشت مفاہمت پانچ برسوں کیلئے ہوگی۔ اسی دوران نائب صدرنشین منصوبہ بندی کمیشن بی ونود کمار نے تلنگانہ میں تعلیمی شعبہ کی بہتری کیلئے یادداشت مفاہمت پر مسرت کا اظہار کیا۔