نئی دہلی: پیر کے روز سابق پاکستانی کرکٹرز شعیب اختر اور باسط علی کے یوٹیوب چینلز ہندوستان میں بندکردیے گئے۔ یہ اقدام قومی سلامتی یا عوامی نظم کے حوالے سے حکومت کے حکم پر اٹھایا گیا، جو کہ حالیہ پہلگام دہشت گرد حملوں کے بعد سامنے آیا ہے۔مرکزی حکومت نے باضابطہ طور پر16 پاکستانی یوٹیوب چینلز کو اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ حساس مواد پھیلانے کے الزام میں بندکردیا ہے۔ اگرچہ شعیب اختر اور باسط علی کے چینلز اس سرکاری فہرست میں شامل نہیں تھے، تاہم وہ بھی اس حکم سے متاثر ہوئے ہیں۔ دیگربندکیے گئے پاکستانی یوٹیوب چینلز میں ڈان نیوز، ارشاد بھٹی، سما ٹی وی، اے آر وائی نیوز، بول نیوز، رفتار، دی پاکستان ریفرنس، جیو نیوز، سما اسپورٹس، جی این این، عزیرکرکٹ، عمر چیمہ ایکسکلوسیو، عاصمہ شیرازی، منیب فاروق، سنو نیوز اور رازی نامہ شامل ہیں۔یوٹیوب پر ان چینلز تک رسائی کی کوشش کے دوران یہ پیغام سامنے آتا ہے: یہ مواد اس ملک میں دستیاب نہیں ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے قومی سلامتی یا عوامی نظم سے متعلق حکم جاری کیاگیا ہے۔ خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق، حکام نے کہا ہے کہ: وزارت داخلہ کی سفارشات پر، ہندوستانیحکومت نے پاکستانی یوٹیوب چینلزکو ملک، اس کی فوج اور سلامتی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز، فرقہ وارانہ حساس، جھوٹے اورگمراہ کن بیانیے اور غلط معلومات پھیلانے کے سبب پابندی لگا دی ہے، خاص طور پر جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے افسوسناک دہشت گرد حملے کے تناظر میں یہ پابندیاں عائد کردی گئی ہیں ۔ شعیب اختر جو ایک معروف سابق فاسٹ بولر ہیںوہ ہندوستانی شائقین کیلئے اپنی تفصیلی اور بعض اوقات مزاحیہ انداز میں کرکٹ تجزیے پیش کرنے کے باعث کافی مقبول ہیں۔ باسط علی بھی اپنے چینل پر اسی نوعیت کا مواد فراہم کرتے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ منگل کو جموں و کشمیر کے پہلگام علاقے کے ایک میدان میں دہشت گرد حملے میں 26 افراد جان کی بازی ہارگئے تھے، جن میں 25 ہندوستانی شہری اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔اس حملے کے ردعمل میں، ہندوستانی حکومت نے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں انڈس واٹرز ٹریٹی کی معطلی اورپاکستانی شہریوں کے ویزے منسوخ کرنا بھی شامل ہیں۔