شفالی کو سالانہ معاہدہ میں ترقی

   

نئی دہلی : بی سی سی آئی کی جانب سے خاتون کرکٹرس کو دیئے جانے والے سالانہ معاہدہ میں کھلاڑیوں کی تعداد کو کم کردیا گیا لیکن جارحانہ بیٹنگ کے لئے منفرد شناخت رکھنے والی کھلاڑی شفالی ورما کو ترقی دی گئی ہے۔ بی سی سی آئی کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے بموجب بورڈ نے 19 کھلاڑیوں کو سالانہ معاہدہ فراہم کیا ہے جبکہ گزشتہ معاہدہ میں 22 کھلاڑی شامل تھیں۔ نوجوان شفالی ورما کو بی زمرہ سے ترقی دیتے ہوئے اے زمرہ میں شامل کیا گیا ہے ۔ اس گروپ میں شامل کھلاڑیوں کو سالانہ 50 لاکھ روپئے کی فیس ملتی ہے جس میں دیگر تینوں طرز کی کرکٹ کھیلنے والی کھلاڑیوں میں ٹی 20 کی کپتان ہرمن پریت کور اور ان کی نائب سمرتی مندنا کے علاوہ لیگ اسپنر پونم یادو شامل ہیں۔ گروپ بی میں موجود کھلاڑیوں کو سالانہ 30 لاکھ روپئے دیئے جائیں گے اور اس گروپ میں ٹیم کی سینئر کھلاڑی اور ونڈے کی کپتان متھالی راج کے علاوہ ان کی نائب دیپتی شرما اور تجربہ کار فاسٹ بولر جولن گوسوامی کے بشمول 10 کھلاڑی موجود ہیں۔ بی سی سی آئی کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ شفالی ہمارے لئے ایک بہت بڑی سپر اسٹار ہے اور آنے والے دنوں میں وہ مزید بہتر مظاہرہ کرسکتی ہیں اور ان کی ترقی غیر متوقع نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پونم راوت نے بھی جنوبی افریقہ کے خلاف منعقدہ سیریز میں شاندار مظاہرہ کیا تھا ، لہذا انہیں زمرہ سی سے ترقی دے کر زمرہ بی میں شامل کیا گیا ہے ۔ رچا گھوش جو کہ ٹیم کی ابھرتی نوجوان کھلاڑی ہے ، انہیں گروپ سی کے مراعات دیئے گئے ہیں ، جس میں دس لاکھ روپئے سالانہ فیس ہے ، اس میں رواں برس صرف 6 کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ۔ حالانکہ گزشتہ برس یہ زمرہ 11 کھلاڑیوں پر مشتمل تھا ۔ بی سی سی آئی کی جانب سے یہ معاہدہ اکتوبر 2020 ء سے ستمبر 2021 ء کیلئے نافذ العمل رہے گا ۔ بی سی سی آئی نے اپنے معاہدہ سے جن کھلاڑیوں کو باہر کا راستہ دکھادیا ہے ، ان میں دو اہم نام ویدا کرشنا مورتی اور بائیں ہاتھ کی اسپنر یکتا بست شامل ہیں۔ جن دیگر کھلاڑیوں کو معاہدہ سے باہر کردیا ہے ، ان میں دیالن ہیما لتا اور اسپنر انجو پاٹل کو خارج کردیا گیا ہے جو گزشتہ برس اس فہرست میں شامل تھی۔ یاد رہے حالیہ دنوں میں ویدا کرشنا مورتی اور یکتا کے مظاہرے کافی مایوس کن رہے جس میں خاص کر جنوبی افریقہ کے خلاف منعقدہ گھریلو سیریز میں ویدا کرشنا مورتی ٹیم کو بہتر شروعات فراہم کرنے میں نا کام ہونے کے علاوہ انفرادی طور پر بھی وہ بہتر مظاہرے نہیں کر پائی ہیں۔