شفیق الحسن صاحب کا ایک ایسا کارنامہ جو آج تک کسی نے نہیں کیا۔ دیکھیں سہارا عالمی کی ایک رپورٹ

,

   

جنون انسان کو اسکے ھدف تک پہونچا دیتا ہے۔ اور پڑھائی ایک ایسا نشہ جو اگر کسی پر اثر کرتا ہے تو اسکو دنیا میں اور کوئی چیز اچھی نہیں لگتی۔

دہلی سے تعلق رکھنے والے شفیق الحسن جو ہر صبح ہزاروں لوگوں تک اخبارات کے تراشوں کے تصاویر بھیجتے ہیں اور لوگوں تک سچائی پہونچا دیتے ہیں وہ اسی کے ساتھ کئی صحافیوں کے کام کو آسان بنا دیتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ واٹس ایپ انے سے قبل ٹویٹر اور فیس بک پر اپنا کام کرتے تھے۔ مگر واٹس ایپ نے میرا کام اور اسان کردیا۔

میرا یہ سلسلہ جو شروع ہوا مگر اس میں شدت چوبیس جون 2017 میں ائی میں انڈین ایکسپریس اخبار پڑھ رہا تھا، میں نے ایک خبر پڑھی چودہ سالہ حافظ جنید کی لنچنگ کے حوالے سے اس خبر نے مجھے بہت متاثر کیا۔ میں اسکی تصویر نکالی اور سو سے زیادہ دوستوں کو شیر کیا۔ اسکے بعد میں یہ سوچتا رہا کہ آج کل شوشل میڈیا میں جھوٹی خبروں لا بول بالا ہے۔ تو اسکے توڑ کےلیے کیا کیا جائے میں نے بہت سوچا کہ میرے پاس وسائل تو نہیں ہے۔ اور نا کوئی ٹیم ہے تو کیسے کیا جائے۔ تو میرے سوچنے کے بعد یہ خیال ایا کہ میرے پاس تو تین چیزیں پہلے سے ہیں میں، میرے اخبارات اور میرا موبائل، میں نے سچے عزم کے ساتھ کام شروع کیا۔

دیکھیں پوری ویڈیو

YouTube video