شمالی بنگال کی تقسیم کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا :ممتا بنرجی

,

   

راج ہنسی زبان اور شمالی بنگال سے بیحد لگاؤ ، سلیگوڑی میں ایک تقریب سے وزیراعلیٰ مغربی بنگال کا خطاب

کولکاتا : وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج شمالی بنگال سے اپنے تعلقات اور جذباتی رشتے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بنگال کی تقسیم کا کوئی سوال ہی نہیں پیدا ہوتا ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگال کی کوئی تقسیم نہیں ہوگی اور ہم مل کر ساتھ رہنے میں یقین رکھتے ہیں ۔شمالی بنگال سے میرا پیار ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ میں شمالی بنگال کی راج بنسی زبان بھی جانتی ہوں ۔سلی گوڑی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مالبازار واقعہ کے تمام خاندانوں کے لیے ملازمتوں کا بندوبست کیا ہے ۔ جو کام کرنا چاہتے ہیں۔اس واقعے سے میں بہت ہی زیادہ دکھی ہوں ، اس سے قبل ممتا بنرجی نے مالبازار واقعے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ا س علاوہ ندی میں کود کر لوگوں کی جان بچانے والوں کو بھی انعامات سے نوازنے کے ساتھ انہیں نوکری کی پیش کش کی ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ میں زیادہ سے زیادہ شمالی بنگال آتی ہوں۔ کم از کم 2 ماہ میں ایک بار ضرور آتی ہوں۔ شمالی بنگال، جنوبی بنگال مل کر مغربی بنگال بنتا ہے ۔ ہم نے سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے یہاں بہت سی چیزیں بنائی ہیں۔ سیاحتی مقام کا دورہ کروں گی اور لوگوں کو یہاں آنے کی دعوت دوں گی ۔ یونیسکو نے درگا پوجا کو ورثے کا درجہ دیا ہے ۔ ہم نے یہاں تقریباً 6 ہزار کلبوں کو 60 ہزار روپئے دیئے ہیں۔ بنگال میں 83 ہزار پوجا کلبیں ہیں۔وجے کانفرنس میں تقریباً 30 ہزار کلبوں کو مدعو کیا گیا ہے ۔ نوبنو کے ذرائع کے مطابق شمالی بنگال کے تمام اضلاع میں 5500 سے زیادہ پوجا کمیٹیاں مدعو کرنے والوں کی فہرست میں شامل تھیں۔ اس فتح کانفرنس میں منظور شدہ پوجا کے پانچ افراد آئے ۔ اس معاملے میں، شمالی بنگال کے مختلف کلبوں کے 28 ہزار سے زیادہ نمائندوں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ اس وجئے کانفرنس میں کاروباری شخصیات اور نامور افراد کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔وزیر اعلیٰ پنچایت انتخابات سے پہلے شمالی بنگال میں ترنمول کانگریس کی تنظیم کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ممتا نے کہا کہ بی جے پی شمالی بنگال کو الگ کرنے کا مطالبہ کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ بھگوا کیمپ نے شمالی بنگال میں گورکھا لینڈ کے جذبات کا بار بار استحصال کرکے سیاسی فائدہ اٹھایا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مجھے اچھی طرح سے معلوم ہے کہ علاحدہ شمالی بنگال کا مطالبہ پنچایتی انتخابات اور آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا اہم ہتھیار ہوگا۔ممتا نے کہا کہ ’’شمالی بنگال اور جنوبی بنگال مل کر بنگال بنتاہے ‘‘۔