شمالی شام سے امریکی فوج کو پیچھے ہٹنے کا حکم

   

Ferty9 Clinic

واشنگٹن ۔ 14 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے مطابق شمالی شام میں امریکی فوج دو پیش قدمی کرتی افواج کے درمیان ہے اور یہ خاصا پریشان کن معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے شمالی شامی علاقے میں متعین ملکی فوج کو محفوظ مقامات کی جانب فوری طور پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ایسپر نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ آیا صدر ٹرمپ نے امریکی فوج کو شام سے انخلا کا حکم بھی دے دیا ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق ٹرمپ مکمل فوجی انخلا کے احکامات بھی جاری کر سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں گزشتہ پانچ برسوں سے شمالی شام کے کرد جنگجوؤں سے امریکی پارٹنرشپ ختم ہو جائے گی۔ شمال مشرقی شام میں امریکہ کے ایک ہزار فوجی موجود ہیں۔ واضح رہیکہ امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا کہ واشنگٹن نے شام سے اپنے تقریباً ایک ہزار فوجی واپس بلا لینے کا فیصلہ ان رپورٹوں کے بعد کیا کہ ترک فوج مبینہ طور پر شمالی شام میں اپنے مسلح آپریشن کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ترک دستوں نے یہ آپریشن گزشتہ ہفتے چہارشنبہ کے روز شروع کیا تھا اور اس میں اب تک فضائی حملوں کے علاوہ توپ خانے سے گولہ باری سے بھی کام لیا جا رہا ہے جبکہ شامی کردوں کے خلاف لڑائی میں انقرہ کے فوجی دستوں کی مدد وہ انقرہ نواز جنگجو بھی کر رہے ہیں، جو دراصل کرد ہی ہیں۔