شمالی کوریا کو نیوکلیئر اسلحہ سے پا ک کرنے کا ہمارا کوئی منصوبہ نہیں:جنوبی کوریا

   

جنوبی کوریا یا تو 1990 کی نیوکلیئر کی تنصیب کو بحال کرے یا پھرمزاحمتی قوت پیدا کرے : ماہرین

سیئول : جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کو جوہری اسلحے سے پاک کرنے کے بارے میں ہمارے کوئی منصوبے نہیں ہیں۔یون نے دونوں ملکوں کے درمیان مستحکم امن ڈپلومیسی کی اپیل کی اور کہا ہے کہ ہم شمالی کوریا میں حکومت کی جبری تبدیلی کا بھی کوئی ہدف نہیں رکھتے۔انہوں نے شمالی فریق کے لئے اقتصادی امداد کی پیشکش کی بھی وضاحت کی اور کہا ہے کہ “ہم نے انہیں یہ نہیں کہا کہ سب سے پہلے نیوکلیئرکاروائیوں کو مکمل طور پر ختم کریں۔ ہم نے یہ کہا ہے کہ جوہری اسلحے کے مکمل خاتمے کے لئے پہلا قدم اٹھائیں ہم بھی اس کے جواب میں آپ کی امداد کریں گے”۔جوہری اسلحے کے خلاف اپنی رائے کا اعادہ کرتے ہوئے یون نے کہا ہے کہ “میں، نیوکلیئر اسلحے کے سدّباب کے سمجھوتے NPT کے نہایت اہم ہونے پر یقین رکھتا اور اسے پائیدار عالمی امن کے لئے ضروری سمجھتا ہوں”۔دوسری طرف بعض سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ جھڑپوں کی صورت میں جنوبی کوریا ، شمالی کوریا کے ممکنہ حملوں کا ہم پلّہ جواب نہیں دے سکے گا یہی نہیں بلکہ امریکہ بھی اپنے اتحادی کے دفاع کے معاملے میں تردّد کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔ماہرین کاموقف ہے کہ مذکورہ وجوہات کی بنا پر سیول کے لئے ضروری ہے کہ یا تو، 1990 میں کالعدم قرار دی گئی، امریکی نیوکلیئراسلحے کی تنصیب کو بحال کرے یا پھر اپنی مزاحمتی قوت پیدا کرے۔واضح رہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول نے نیوکلیئراسلحے کے خاتمے کے جواب میں شمالی کوریا کو اقتصادی امداد کی تجویز پیش کی تھی۔