ٹوکیو / واشنگٹن/28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جاپان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے جمعرات کے روز کیے گئے 2 میزائل تجربوں سے پتا چلتا ہے کہ اْن کے راستے کا انداز روایتی بیلسٹک میزائلوں سے مختلف تھا۔ دفاعی عہدیداروں کے مطابق مذکورہ قسم کے میزائل جاپان تک پہنچ سکتے ہیں اور انہیں راستے میں مار گرانا مشکل ہوتا ہے۔ دوسری جانب جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے مطابق امریکی فوج کے ساتھ مل کر کیے گئے تجزیے کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ میزائلوں نے تقریباً 600 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔ اْدھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربات باعث واشنگٹن حکومت کو کوئی تشویش نہیں ہے۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کے تجربات کیے اور ایسے میزائل کئی ممالک کے پاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اْن نے یہ نہیں کہا کہ میزائل تجربات کا مطلب امریکہ کو تنبیہ دینا ہے۔
ٹرمپ نے واضح کیا کہ کم جونگ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اور وہ آیندہ صورت حال پر نظر رکھیں گے۔ پیانگ یانگ اور سیئول حکومتوں کے درمیان اْن کے اپنے اختلافات ہیں۔ شمالی کوریا کا کہنا ہے کہ کم جونگ اْن نے ایک نئی قسم کا مختصر فاصلے کا ہتھیار فائر کیے جانے کا مشاہدہ کیا اور اس کی صلاحیت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نیچی پرواز کر سکتا ہے اور اس کا راستہ روکنا مشکل ہے۔
