شمالی ہند میں شدید بارش ‘ زمین کھسکنے اور سیلاب سے 16 افراد ہلاک

,

   

Ferty9 Clinic

ہماچل پردیش میں 6اور کشمیر میں 4اموات‘ اگلے 5 دن موسلادھار بارش کی پیش قیاسی

شملہ؍نئی دہلی : گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ یعنی زمین کھسکنے کے واقعات اور طوفانی سیلاب میں کم از کم 16 افراد ہلاک ہو گئے ۔ جموں و کشمیر میں دو فوجی طوفان میں بہہ گئے۔ پونچھ میں 8 جولائی کو ان کی نعشوں کو نکال لیا گیا۔ لانس نائک تیلو رام پہاڑی ندی کو عبور کرتے ہوئے بہہ گئے۔ نائب صوبیدار کلدیپ سنگھ، گشتی لیڈر، نے اسے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی جان دے دی تھی ۔فوج کے ایک ترجمان نے بتایا۔ 9 جولائی کو جموں کے ڈوڈا ضلع کے بھانگھرو۔گنڈوہ گاؤں میں دو افراد اس وقت ہلاک ہو گئے تھے جب ایک بس پر مٹی کا تودہ گرا تھا جس میں وہ سوار تھے۔ کشمیر میں، بحریہ کی ایک خصوصی ٹیم کپواڑہ ضلع میں پوہرو ندی میں ڈوبنے والی ایک نابالغ لڑکی کا سراغ لگانے کے آپریشن میں شامل ہوئی۔ متاثرہ تین نابالغوں میں شامل تھا جو ہفتے کی دوپہر کو ڈوب گئے تھے۔ دو دن تک معطل رہنے کے بعد امرناتھ یاترا 9 جولائی کو دوبارہ شروع ہوئی۔ادھرہماچل پردیش میں اتوار کے روز شدید بارش کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔ زمینی تودے گرنے اور بعض مقامات پر زمین کھسکنے کے علاوہ سیلاب سے مکانات کو شدید نقصان پہنچا اور عام زندگی مفلوج ہوگئی، حکام نے اسکولوں اور کالجوں کو دو دن کیلئے بند کرنے کا حکم دیا۔حکام نے بتایا کہ تمام بڑے دریا تیز ہو گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ مقامی محکمہ موسمیات نے 12 میں سے 10 اضلاع میں بھاری بارش کی پیش قیاسی کی اور تازہ ریڈ الرٹ جاری کیا ۔ دہلی بھی ان علاقوں میں شامل ہے جہاں موسلادھار بارش کی وجہ سے اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے اور پیر کو تمام اسکولس کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں مختلف مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ اس کے پیش نظر ان دونوں ریاستوں میں ریڈ الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ آسام، میگھالیہ، اروناچل پردیش، پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ، مغربی اتر پردیش، راجستھان، گجرات، جموں کشمیر اور لداخ میں مختلف مقامات پر موسلادھار بارش ہوسکتی ہے۔ آئی ایم ڈی کے موسمی بلیٹن کے مطابق انڈمان اور نکوبار جزائر، ذیلی ہمالیائی مغربی بنگال، سکم، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، اڈیشہ، بہار، مشرقی اتر پردیش، مدھیہ پردیش، کونکن، گوا اور مدھیہ مہاراشٹر میں الگ الگ مقامات پر موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔آئی ایم ڈی نے کہا کہ مغربی وسطی اور جنوب مغربی اور مشرقی وسطی بحیرہ عرب کے ملحقہ حصوں میں 45 تا55 کلومیٹر فی گھنٹہ سے لیکر 65 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تیز ہوا چلنے کا امکان ہے۔ کرناٹک-مہاراشٹرا-گجرات کے ساحلوں کے ساتھ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں طوفان کی رفتار 40-45 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ ماہی گیروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔

دہلی میں موسلا دھار بارش کا 41 سالہ ر یکارڈ ٹوٹ گیا
نئی دہلی: دہلی اور قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں اتوار کی صبح سے ہی موسلادھار بارش ہو رہی ہے ۔محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے دہلی۔این سی آر خطہ سمیت ملک کے شمال مغربی علاقوں میں بھاری سے درمیانہ درجے کی بارش کے امکان کے لیے اتوار کے لیے ‘اورنج الرٹ’ جاری کیا ہے ۔ دہلی میں اتوار کی صبح بارش کے ساتھ شروع ہوئی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 153 ملی میٹر بارش ہوئی جو کہ 41 سالوں میں ایک دن میں سب سے زیادہ بارش کا ریکارڈ ہے ۔ اس سے قبل 25 جولائی 1982 کو 169.9 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔دریں اثنا قومی راجدھانی کے کناٹ پلیس کی راہداریوں سے لے کر لوٹین دہلی کے وسیع راستوں تک ہر سڑک ہفتہ کو ریکارڈ بارش کے بعد پانی میں ڈوب گئی۔ منٹو روڈ پل پانی بھر جانے کے باعث بند کرنا پڑا۔ محکمہ تعمیرات عامہ نے کہا کہ پانی بھرنے کی تقریباً 200 شکایات موصول ہوئی ہیں۔