نئی دہلی۔10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) شمال مشرقی دہلی کے فساد سے متاثرہ علاقوں میں منگل کو رنگوں کا تہوار ہولی پرامن طریقہ سے منایا گیا۔ کچھ علاقوں میں حالانکہ حالیہ فسادات کا اثر آج بھی نظر آیا۔شمال مشرقی ضلع کے کراول نگر، شیو وہار، چاند باغ، مصطفی آباد، بھجن پورہ، کھجوری، جعفر آباد، موجپور، گونڈہ اور برہم پوری علاقوں میں 23 سے 26فروری کے درمیان بڑے پیمانہ پر فسادات کے باوجود ہندو۔مسلم دونوں کمیونٹی کے لوگوں نے آپسی اختلاف بھلاکر ایک دوسرے کے لوگوں کو ابیر اور گلال لگاکر ہولی منائی۔چاند باغ سے ملحق مونگا نگر اس کی تازہ مثال ہے ۔ یہاں حال کے واقعات کوبھلاکرہندو اورمسلم دونوں فرقوں کے لوگوں نے بھائی چارہ اور آپسی محبت ک مثال پیش کرتے ہوئے مسلمانوں نے ہندو بھائیوں کو رنگ لگاکر ہولی کی مبارکباد دی۔اس سے پہلے پیر کو بھی مونگانگر میں ہر بار کی طرح اس بار بھی ہندو۔مسلم دونوں کمیونٹی کے لوگوں نے ہولیکا دہن کرکے امن اور خوشی کا پیغام دیا۔خیال رہے کہ 24فروری کو امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ ملینیا ٹرمپ ہندستان کے دو روزہ دورہ پر آئے تھے ۔ اس سے پہلے ہی 23فروری کو جعفر آباد اور موجپور میں سی اے اے کے خلاف میٹنگ اور اس کی حمایت میں سامنے آئے لوگوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوگیا تھا اس کے بعد پورے ضلع میں فساد پھیل گیا تھا۔مونگانگر کے مقامی باشندہ بھورے خان نے اپنی پرانی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں کمیونٹیوں نے ہولی میں شامل ہونے کی بات کہی۔ انہوں نے بتایا کہ آج ہولی کے دن دونوں کمیونٹی کے لوگوں نے حالیہ فسادات کو فراموش کرکے آپس میں ہوی کھیلی۔کراول نگر کی دیال پورکالونی کے سشیل کمار نے بتایا کہ انہوں نے اپنے آس پاس رہنے والے کئی مسلم بھائیوں کو گلال لگاکر بھائی چارہ اور امن کا پیغام دیا۔حالیہ واقعات کے پیش نظر فساد زدہ علاقوں میں امن قائم رکھنے کے لئے پولیس او رنیم فوجی دستوں کے جوان گشت لگاتے نظر آئے ۔ بھجن پورہ سے کراول نگر (شیو وہار) مین روڈ کو جوڑنے والی گلیوں کے ہر نکڑ میں چار سے چھ نیم فوجی دستوں کی تعیناتی نظر آئی جس سے ہولی پر کسی بھی طرح کے ناخوشگوار واقعہ کو ہونے سے روکاجاسکے ۔دہلی کے ان فسادات میں 45لوگوں کی موت اور تقریباََ 300زخمی ہوگئے تھے ۔ اس سلسلہ میں اب تک 254 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جن میں آرمس ایکٹ سے متعلق 41معاملات بھی شامل ہیں۔ ا ب تک 903لوگوں کو پوچھ گچھ کیلئے حراست میں یا گرفتار کیا گیا ہے ۔
دہلی کے فساد سے متاثرہ علاقوں میں ہولی تہوار کا پرامن انعقاد
نئی دہلی ۔ 10 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) فساد سے متاثرہ علاقے شمال مشرقی دہلی میں امن و امان کے ساتھ ہولی منائی گئی۔ ٹوٹے ہوئے گھروں اور جلی ہوئی دکانوں کے بیچ لوگوں میں قدرے تشویش تو تھی تاہم ہولی کا تہوار اس علاقہ میں امن و امان کے ساتھ گذر گیا۔ ہولی کے پیش نظر سیکوریٹی بڑھا دی گئی تھی اور ریاپڈ ایکشن فورس کی کئی کمپنیاں یہاں پر تعینات تھیں۔ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور ہولی کا تہوار پرامن گذر گیا۔ مقامی افراد نے کہا کہ اس مرتبہ تہوار میں ماضی کی طرح جوش و خروش نہیں دیکھا گیا۔ سیلم پور کے محمد شعیب نے بتایا کہ تہوار پرامن گذر گیا اور لوگ ماضی کے واقعات کو بھلانے کی کوشش کررہے ہیں۔سوہن لال نے بتایا کہ سڑکوں پر کم تعداد میں لوگ دکھائی دیئے۔
