شملہ معاہدہ ختم، پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کا بیان

,

   

کشمیر مسئلہ کو اب بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جائے گا

اسلام آباد، 5 جون (یو این آئی) پاکستانی وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ شملہ معاہدہ فارغ ہوگیا، کنٹرول لائن کو اب سیز فائر لائن سمجھا جائے ، سیز فائر لائن اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی حیثیت پر بات کرنا ہوگی، ہم واپس 1948 والی پوزیشن پر آگئے ہیں۔ڈان نیوز کے مطابق سما نیوز کے پروگرام ‘ ندیم ملک لائیو ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع نے کہا کہ جنگ کا خطرہ برقرارہے ، ہماری طرف سے جنگ نہیں ہوگی، تاہم جنگ مسلط کی گئی تو پوری قوم پہلے سے زیادہ سخت جواب دے گی۔انہوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کا دباؤ ہے کہ امن رہناچاہیے ۔وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کا وفدبلاول بھٹو کی سربراہی میں بیرون ملک دورے پر ہے ، پاکستانی کے وفد کو دنیا کوبتاناچاہیے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ، وفد کو دنیا کو بتاناچاہیے کہ ہندوستان اور پاکستان کے مسائل عالمی برادری حل کرائے ۔انہوں نے کہا کہ فیٹف کے خطرے کے مستقل حل کے لیے اندرونی مسائل کو ختم ہونا چاہیے ۔واضح رہے کہ شملہ معاہدہ 1971 کی جنگ کے بعد پاکستان اور ہندوستان کے درمیان طے پایا تھا، جس پر سابق وزرائے اعظم ذوالفقار علی بھٹو اور اندرا گاندھی نے دستخط کیے تھے ۔معاہدے میں یہ طے کیا گیا تھا کہ دونوں فریقین کوئی بھی اقدام یکطرفہ طور پر نہیں اٹھائیں گے بلکہ تمام تنازعات دو طرفہ بنیادوں پر حل کیے جائیں گے اور سیز فائر لائن کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) میں تبدیل کیا جائے گا۔پاکستان کا مؤقف ہے کہ ہندوستان نے 2019 میں شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی، جب اس نے یکطرفہ طور پر آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا، جس کے ذریعے ہندوستان کے کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کر دی تھی۔اس تبدیلی نے بیرونی افراد کو کشمیر میں رہائش اور جائیداد خریدنے کی اجازت دی، جسے وادی کی مسلم اکثریتی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا گیا اور شملہ معاہدے کی کھلی خلاف ورزی بتایا گیا۔پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے 1972 کے شملہ معاہدے کو ایک مردہ دستاویز قرار دیا ہے جو کشمیر پر اسلام آباد کے موقف میں ایک خطرناک تبدیلی کا اشارہ ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان نہ صرف شملہ معاہدہ ختم ہو گیا ہے بلکہ یہ معاہدہ اب ایک ’’ڈیڈ ڈاکومنٹ‘‘ ہے۔یہی نہیں پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ اب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان پہلے جیسی صورتحال ہے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کو اب سیز فائر لائن سمجھا جانا چاہیے۔ پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ اب پاکستان، ہند۔پاک تنازعہ کو دو طرفہ کے بجائے کثیرالجہتی اور بین الاقوامی طریقے سے اٹھا سکتا ہے۔22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا تھا جس کے بعد پاکستان نے اس وقت شملہ معاہدہ معطل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ تاہم اب پاکستان کے وزیر دفاع نے اپنے نئے بیان میں کہا ہے کہ شملہ معاہدہ مکمل طور پر ختم ہوچکا ہے۔