شملہ کی مسجد کا انہدام روکنے وقف بورڈ کی اپیل خارج

   

شملہ ۔ 31 اکٹوبر (ایجنسیز) شملہ میونسپل کمشنر کورٹ کے حکم نامہ کو یہاں کی ڈسٹرکٹ کورٹ نے برقرار رکھتے ہوئے متنازعہ سنجاولی مسجد کے تعلق سے وقف بورڈ کی اپیل مسترد کردی اور اس فیصلہ کے نتیجہ میں مسجد کے انہدام کی راہ ہموار کردی۔ وقف بورڈ نے ڈسٹرکٹ کورٹ سے رجوع ہوکر شملہ میونسپل کمشنر کے فیصلے کے جواز کو چیلنج کیا تھا کہ سنجاولی علاقہ کی مسجد کے دو فلور منہدم کرنا غلط ہے۔ آج معاملہ کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ڈسٹرکٹ عین سیشنس کے جج کی عدالت نے وقف بورڈ اور مسجد کمیٹی کی اپیلوں کو خارج کردیا اور شملہ میونسپل کمشنر کورٹ کے 3 مئی 2025ء کے فیصلے کو درست قرار دیا جس میں یہ طئے کیا گیا تھا کہ مسجد کے گراونڈ فلور اور اوپری منزل کو ڈھاد یا جائے گا۔ مقامی مکینوں کی پیروی کرنے والے وکیل جگت پال ٹھاکر نے کہا کہ وقف بورڈ اور مسجد کمیٹی نے ڈسٹرکٹ کورٹ میں میونسپل کمشنر کے حکم نامہ کے خلاف دو اپیلیں دائر کی ہیں۔ دونوں اپیلوں کو ریکارڈ وقت میں خارج کردیا گیا۔ میونسپل کمشنر کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہیکہ گراونڈ فلور اور ٹاپ فلور کو منہدم کردیا جائے گا۔ میونسپل کمشنر نے فیصلہ سنایا تھا کہ مسجد سارا ڈھانچہ غیرقانونی تعمیر کا نتیجہ ہے۔ سنجاولی مسجد کمیٹی کی طرف سے عدالت میں محمد لطیف نے نمائندگی کی ۔