دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون ، دہشت گردوں سے نمٹنے اور خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام پرخصوصی توجہ
سمرقند۔ازبکستان کے تاریخی شہر سمرقند میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان مملکت کے 22ویں اجلاس کے اختتام پر سمرقند اعلامیہ پر دستخط کردیے گئے ہیں۔سمر قند میں نئے تعمیر شدہ سلک روڈ سمرقند بین الاقوامی سیاحتی علاقے میں واقع کانگریس سینٹر میں ازبکستان کے صدر شوکت مرزائیف کی میزبانی میں سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہوا۔شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن روس، چین، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، پاکستان، ہندوستان اور ازبکستان کے قائدین نے سربراہی اجلاس کے نتائج پر سمرقند اعلامیہ پر دستخط کیے۔اعلامیے میں، قائدین نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایس سی او دیگر ریاستوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے خلاف نہیں ہے اور نوٹ کیا کہ وہ باہمی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے تعاون کے لیے تیار ہیں۔قائدین نے عالمی تجارتی تنظیم کی کارکردگی بڑھانے اور معاشی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے تنظیم میں اصلاحات پر زور دیا۔اعلامیے میں قائدین نے دفاع اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے، دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کی ایک فہرست بنانے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تنظیم امن مشن کی مشترکہ فوجی مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر بھی زور دیا۔متعدد ممالک کی جانب سے عالمی میزائل دفاعی نظام کی یکطرفہ ترقی کی مذمت کرتے ہوئے قائدین نے کہا کہ اس سے بین الاقوامی سلامتی اور استحکام پر منفی اثر پڑتا ہے۔کیمیائی ہتھیاروں کی ترقی، پیداوار، ذخیرہ اندوزی اور استعمال اور ان کی تباہی پر پابندی کے کنونشن کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے، قائدین نے خلا کی غیر فوجی کارروائی کے لیے اپنی حمایت اور ایک بین الاقوامی، قانونی طور پر پابند دستاویز پر دستخط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ کی روک تھام کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ایران کے نیوکلیر پروگرام کے حوالے سے ایکشن پلان پر عمل درآمد کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے قائدین نے اس بات پر زور دیا کہ نیوکلیر عدم پھیلاؤ کے معاہدہ کی شقوں پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے۔ قائدین نے افغانستان میں تمام نسلی، مذہبی اور سیاسی گروہوں کے قائدین کی شرکت کے ساتھ ایک جامع حکومت کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ، SCO کے خیر سگالی سفیر کے خطاب کی منظوری دینے والے قائدین نے 2023 کو سیاحت کا سال قرار دیا۔اس سربراہی اجلاس کے بعد، ایس سی او کی مدت صدارت ہندوستان کے پاس ہو جائے گی، جبکہ اگلی ایس سی او سربراہی کانفرنس 2023 میں ہندوستان میں ہوگی۔سربراہی اجلاس میں رکن ممالک کی جانب سے طویل المدتی اچھی ہمسائیگی، دوستی اور تعاون کے معاہدہ پر عمل درآمد کے لیے جامع ایکشن پلان سمیت کل 40 دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔روس کے صدر ولادی میر پوتن، چین کے صدر شی جن پنگ، قازقستان کے صدر قاسم جومرٹ توکایف، کرغزستان کے صدر سادیر جاپاروف، تاجکستان کے صدر امام علی رحمان، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، وزیر اعظم ہندوستان نریندر مودی، مبصر ممالک کے صدر بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو، منگولیا: صدر اوخناگین خورل سُخ، ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، ترکی کے صدر رجب طیب ارغان، ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے شرکت کی۔