ملک کی سب بڑی عدالت شوشل میڈیا کے غلط استعمال کو لے کر کافی فکرمند ہےاور کافی عرصہ سے حکومت کو متنبہ کر رہی کل سپریم کورٹ نے شوشل میڈیا کے غلط استعمال کو غلط اور خطرناک ٹہرایا ہے اور کہا ہے کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر غور کریں۔ جسٹس دیپک گپتا کس کہنا ہے کہ ”سوشل میڈیا کا غلط استعمال روکنے کے لئے سخت گائیڈ لائنس طے ہونی چاہئیں۔ ہماری پرائیویسی کی حفاظت ہونی چاہیے۔
عدالت نے حکومت سے اس معاملے پر تین ہفتہ کے اندر حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا ہے کہ وہ کب تک اس کے لیے قانون تیار کرے گی۔ جسٹس گپتا نے کہا ”ہمیں اس کی سخت ضرورت ہے کہ آن لائن جرائم اور سوشل میڈیا پر گمراہ کن معلومات ڈالنے والے لوگوں کو ٹریک کیا جانا چاہیے۔ ہم اسے یہ کہہ کر یوں ہی نہیں چھوڑ سکتے کہ ہمارے پاس اسے روکنے کی کوئی ٹکنالوجی نہیں ہے۔ اگر حکومت کے پاس اسے روکنے کی تکنیک ہے تو اسے روکے۔
عدالت عالیہ نے کہا کہ حکومت طاقت ور ہے۔ اس کے پاس یہ سب روکنے کے لئے لامحدود اختیارات ہیں۔ اور لوگوں کی ذاتی اور پرسنل حقوق کی حفاظت کی جانی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ کسی کو بلا وجہ پریشان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ٹرول کیوں کرے اور اسے اپنے کردار پر جھوٹے بیانات کے ذریعہ کیچڑ کیوں اچھالنے دیا جائے۔