پیرس: اولمپکس 2024 میں شوٹر مَنو بھاکر 10 میٹر ایئر پسٹل ویمنز ایونٹ کے فائنل میں اتوار کو شاندار پرفارمنس دینے میں کامیاب رہیں اور انہوں نے ہندوستان کیلئے برونز میڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔ منو نے پیرس اولمپکس میں ہندوستان کو پہلا تمغہ دلایا ہے۔ اپنی شاندار کارکردگی سے بھاکر تین سال قبل ٹوکیو اولمپکس کی مایوسی کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب رہی۔ پستول میں خرابی کی وجہ سے ٹوکیو میں اس کی مہم آگے نہ بڑھ سکی تھی۔ 22 سالہ منو بھاکر یہاں کے نیشنل شوٹنگ سنٹر میں تقریباً ایک گھنٹہ اور 15 منٹ کے سیشن میں وہ صبر و استقلال کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں اور ہندوستان کیلئے یہ کامیابی حاصل کرنے والی پہلی خاتون شوٹر بنی۔ انڈیا نے 2012 کے لندن اولمپکس کے بعد شوٹنگ میں کوئی تمغہ نہیں جیتا تھا اور اب منو بھاکر نے تمغوں کا 12 سالہ قحط ختم کر دیا ہے۔ انڈیا کا اولمپکس میں آخری شوٹنگ میڈل لندن گیمز 2012 میں درج ہوا تھا جب وجئے کمار اور گگن نارنگ دونوں نے ترتیب وار ریاپڈ۔فائر پسٹل ایونٹ اور 10m ایئر رائفل کامپٹیشن میں برونز جیتا تھا۔ شوٹر منو نے پسٹل شوٹنگ میں اپنی غیرمعمولی مہارت سے بین الاقوامی میدان میں اپنا نام روشن کیا ہے۔ ہریانہ کے جھجر سے تعلق رکھنے والی منو بھاکر 18 فروری 2002 کو پیدا ہوئی اور وہ انڈیا کے ہونہار نوجوانوں میں سے ہے۔ منو نے چھوٹی عمر سے ہی کھیلوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور شوٹنگ کو اختیار کرنے سے پہلے باکسنگ، ٹینس اور اسکیٹنگ جیسے دوسرے کھیلوں میں حصہ لیا۔ منو بھاکر نے 2017 میں اپنے انٹرنیشنل کریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے جلد ہی متاثر کن پرفارمنس سے اپنی پہچان بنائی۔ منو کی سب سے بڑی کامیابی بیونس آئرس میں 2018 کے یوتھ اولمپک گیمز تھی۔ انہوں نے 10 میٹر ایئر پسٹل ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت کر تاریخ رقم کی۔ منو یوتھ اولمپکس میں یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی ہندوستانی شوٹر بن گئی۔ منو نے ISSF ورلڈ کپ مقابلوں میں بھی کئی تمغے جیتے ہیں، جن میں انفرادی اور مخلوط ٹیم دونوں مقابلوں میں سونے کے تمغے بھی شامل ہیں۔ منو نے اپنا پہلا طلائی تمغہ 16 سال کی عمر میں حاصل کیا جب اس نے گواڈالاجارا میں 2018 کے آئی ایس ایس ایف ورلڈ کپ میں 10 میٹر ایئر پسٹل ایونٹ جیتا تھا۔ اس کی کامیابی کا سلسلہ آسٹریلیا کے گولڈ کوسٹ میں 2018 کے کامن ویلتھ گیمز میں بھی جاری رہا جہاں اس نے اسی ایونٹ میں طلائی تمغہ جیتا تھا۔ اس کے علاوہ وہ ابھیشیک ورما کے ساتھ مل کر 2018 میں جکارتہ میں کھیلے گئے ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔ دیسی سطح پر مانو نے مسلسل اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے، بہت سے ٹائٹل جیتے اور قومی ریکارڈ بھی بنائے۔ ہندوستانی کھیلوں میں ان کی شراکت کو 2020 میں باوقار ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ایک انٹرویو میں منو بھاکر نے اپنی کامیابی کا کریڈٹ اپنے والدین کو دیا ہے۔ منو نے کہا ہے کہ ان کے والدین نے شروع سے ہی ان کا بہت ساتھ دیا ہے۔ آج میں اپنے ملک کیلئے جو کچھ بھی کرپائی ہوں، اس کا پورا کریڈٹ میرے والدین کو جاتا ہے۔ منو کی والدہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں بتایا تھا کہ منو ابھی شیرخوار تھی کہ انہیں ٹیچر کی اہلیت کے امتحان کیلئے جانا تھا۔ جب میں امتحان دینے کے بعد گھر واپس آئی تو منو بالکل خوش تھی۔ میرے جانے کے بعد منو چار گھنٹے روئے بغیر رہی۔ یہ دیکھ کر ہم نے اس کا نام مَنو رکھ دیا جس کا مطلب ہے ’جھانسی کی رانی‘۔