’شٹ ڈائون‘ پر مذاکرات بے نتیجہ، اجلاس ملتوی

,

   

واشنگٹن 6 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ٹرمپ انتظامیہ کے اعلیٰ اہلکاروں اور کانگریس میں ڈیموکریٹ پارٹی کے عہدے داروں کے درمیان ‘شٹ ڈائون’ کے معاملے پر ہفتے کو ہونے والی بات چیت تعطل ختم کرنے میں ناکام رہی۔ سرحدی دیوار کی مجوزہ تعمیر کے تنازع پر حکومتی کاروبار کی جزوی بندش کو دو ہفتے ہو چکے ہیں۔ تاہم، وہ اتوار کو دوبارہ ملاقات کریں گے۔امریکہ کی میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے صدر ڈونالڈ ٹرمپ 5.6 ارب ڈالر طلب کر رہے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹ نے، جنھیں اب ایوانِ نمائندگان میں اکثریت حاصل ہے، اس ہفتے ایک بِل منظور کیا جس میں دیوار کی تعمیر کے لیے درکار اضافی رقوم کی منظوری نہیں دی گئی۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ تب تک اِس قانون سازی پر دستخط نہیں کریں گے، جب تک دیوار کی تعمیر کے لیے رقوم فراہم نہیں کی جاتیں۔ہفتے کے روز ہونے والے اس اجلاس میں ڈیموکریٹس کے ساتھ مذکرات میں نائب صدر مائیک پینس نے انتظامیہ کی ٹیم کی قیادت کی۔اجلاس کے بارے میں پینس کے ایک مشیر نے بتایا کہ ملاقات ”اچھی” رہی۔ لیکن، اس میں ”ڈالر کی رقم کے معاملے پر کوئی تفصیلی گفتگو نہیں ہو پائی”۔وائٹ ہائوس کے قائم مقام چیف آف اسٹاف، مِک ملونی نے ‘سی این این’ کو بتایا کہ ”ملاقات میں کوئی خاص پیش رفت حاصل نہیں ہوئی، جو میرے لیے حیران کْن ہے”۔دونوں فریق نے اتوار کو پھر ملاقات کرنے پر اتفاق کیا۔ڈیموکریٹ پارٹی کے ایک مشیر جنھیں ملاقات کے بارے میں علم تھا بتایا ہے کہ ڈیموکریٹ عملے نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ حکومت کھولیں، یہ استدلال پیش کرتے ہوئے کہ جب تک حکومت بند رہے گی سرحدی سکیورٹی کے متنازع معاملے پر پیش رفت کا حصول مشکل ہوگا۔مشیر نے کہا کہ برعکس اس کے انتظامیہ کو چاہیئے کہ وہ ”اپنی یکطرفہ تجویز کے حق میں کوئی وزنی دلیل دے، جس بہانے پر ٹرمپ نے شٹ ڈائون کا آغاز کیا”۔دونوں فریق اپنے اپنے موقف پر اڑے رہے ہیں، جب کہ دو ہفتوں سے حکومتی بندش کی بنا پر وفاقی حکومت کے ایک چوتھائی ملازمین متاثر ہیں۔