شکست سے آگے سوچنے کی ضرورت:وسیم اکرم

   

کراچی۔9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستانی ٹیم کے سابق کپتان اور اپنے دور کے کامیاب آل راونڈر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کی وکٹیں ٹسٹ کرکٹ کے معیار کی نہیں اور ہمارے بیٹسمینوں کو وہاں کی وکٹوں پر کھیلنے کا تجربہ بھی نہیں، اس لئے ناکامیوں پر دلبرداشتہ ہونے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر جنوبی افریقہ جیسی وکٹیں ہم بناتے تو وہ اب تک آئی سی سی کی جانب سے رپورٹ ہوچکی ہوتیں۔ ٹسٹ ٹیم کے کپتان یا کوچ کی تبدیلی سے فرق نہیں پڑے گا اور جو لوگ سرفراز پر تنقید کرتے ہیں وہ ان کا متبادل بھی بتادیں۔وسیم اکرم نے کہا کہ ہمیں کپتان سرفراز احمد کی حمایت کرنا چاہیے، سرفراز ہی فی الوقت سب سے موزوں کپتان ہیں ،اسی طرح ٹیم کے کوچ کی تبدیلی سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ جنوبی افریقہ میں ہمیشہ پاکستان ٹیم کی یہی صورتحال رہی ہے اس لئے زیادہ پریشانی کی ضرورت نہیں ، سارا قصور ہمارے کھلاڑیوں کا نہیں ، وہاں کی پچز ٹسٹ کرکٹ کیلئے مناسب ہی نہیں تاہم بیٹسمینس بھی غیر ضروری طور پر وکٹیں گنواتے رہے ، ہمارے بیٹسمینوں کو بھی اپنی خامیوں کا جائزہ لینا ہوگا کیونکہ انہی وکٹوں پر میزبان بیٹسمین بھی کھیلے اور رنز بنا نے میں کامیاب رہے۔ دوسری جانب ٹیم انتظامیہ کی طرف سے اوپنر فخرزمان کو چھٹے نمبر پر بیٹنگ کیلئے بھیجنا سمجھ سے بالاتر ہے، ایسے تجربے تو سیریز جیتنے کے بعد کئے جاتے ہیں۔ وسیم اکرم نے مزیدکہا کہ وہ ملتان میں کرکٹ اکیڈمی بنارہے ہیں جہاں دو تین وکٹیں ایسی ہوں گی جن کی مٹی بیرون ملک سے لائی جائے گی، اکیڈمی میں فاسٹ بولروں کے ساتھ بیٹنگ اور اسپن بولنگ کی بھی جدید تکنیک کے مطابق آگاہی دی جائے گی اور ہفتے میں 2 دن خود کھلاڑیوں کو تربیت دوں گا۔ایک سوال پر وسیم اکرم نے کہا کہ آسٹریلیا کو اسی کی سر زمین پر سیریز کی شکست دے کر ہندوستانی ٹیم نے بڑاکارنامہ انجام دیاہے، ہندوستان کی یہ کامیابی اس کے فرسٹ کلاس نظام کی مرہون منت ہے۔