وائی ایس آر کانگریس قائد شیخ محمد اقبال کا الزام، جگن کی کامیابی کے حق میں قومی سروے کا دعوی
حیدرآباد۔ 04 مارچ (سیاست نیوز) وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائد اور وجئے واڑہ لوک سبھا حلقے کے کوآرڈینیٹر شیخ محمد اقبال نے الزام عائد کیا کہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں شکست کے خوف سے آندھراپردیش کی برسر اقتدار تلگودیشم پارٹی مختلف سازشیں کررہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ محمد اقبال نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے حامیوں کے نام منظم انداز میں خارج کیے جارہے ہیں۔ اس سازش کا انکشاف ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو آئی ٹی گرڈ ڈیٹا اسکام کے اصل ملزم ہیں۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا سیاسی اغراض کے لیے استعمال کرنے قلمدان نارا لوکیش کو دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کے عوام کا مکمل ڈیٹا ایک خانگی کمپنی کے حوالے کیا گیا۔ تلنگانہ پولیس اس اسکام کی تحقیقات کررہی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چندرا بابو نائیڈو عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور وائی ایس جگن موہن ریڈی پر بے بنیاد الزامات ان کی عادت بن چکی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلہ میں فوری مداخلت کرتے ہوئے تلگودیشم پارٹی کا انتخابی نشان منسوخ کردیں۔ شیخ محمد اقبال نے کہا کہ رائے دہندوں کو بھاری رقومات کے ذریعہ تلگودیشم کے حق میں ہموار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی عوامی مقبولیت میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے اور کئی قومی اداروں کے سروے میں یہ بات منظر عام پر آئی ہے کہ اسمبلی اور لوک سبھا میں وائی ایس آر کانگریس کا شاندار مظاہرہ رہے گا۔ آندھراپردیش کے عوام جگن موہن ریڈی کو چیف منسٹر کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد قومی سطح پر وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا اہم رول رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کی تقسیم کے وقت جو وعدے کیے گئے تھے ان کی تکمیل صرف جگن موہن ریڈی سے ممکن ہے۔